لاہور: (ویب ڈیسک) جمعے کے روز اپنے بلاگ میں مذکورہ لڑکے محمد یاسر نے لکھا کہ "میں سنجیدگی کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ مجھے لازمی طور پر موت کو گلے لگا لینا چاہیے۔ مجھے اس بھیانک خواب سے نجات حاصل کر لینا چاہیے جس سے آج میں دوچار ہوں۔ میری خود کشی کی صورت میں کوئی مجھے نابالغ ذہن کا مالک نہ سمجھے بلکہ میرے لیے دعا کرتے ہیں"۔
تفصیلات کے مطابق مصر میں ایک 15 برس کے لڑکے نے اپنے فالوورز اور دوستوں کو اُس وقت حیران کر ڈالا جب اُس نے فیس بک پر اعلان کیا کہ وہ خود کشی کر لے گا۔ مذکورہ بچّے کے فالوورز نے اس کی پوسٹ پر تبصروں میں نصیحتیں کیں اور اس سے اللہ کا قرب حاصل کرنے کی کوشش کا مطالبہ کیا اور ہمت اور صبر کے ساتھ مسائل کا سامنا کرنے پر زور دیا۔
اتوار کے روز مصری سکیورٹی فورسز کو 15 سالہ محمد یاسر کی لاش مل گئی جو الشرقیہ صوبے کے شہر الزقازیق میں جھیل مویس میں ڈوب گئی تھی۔ ایک سکیورٹی ذمّے دار نے بتایا کہ خود کشی کرنے والے لڑکے کا پورا نام محمد ياسر راشد عنانی ہے اور اس کی عمر 15 برس ہے۔ محمد کا باپ صوبے کی وزارت تعلیم میں ملازمت کرتا ہے۔
سکیورٹی حکام ابھی تک اس بچّے کی خود کشی کی وجہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آیا کہ وہ نفسیاتی مریض تھا اور یا پھر ناقابل برداشت اعصابی اور ذہنی دباؤ کا شکار تھا جس نے اسے اس انتہائی اقدام پر مجبور کر دیا۔