مقبوضہ بیت المقدس (نیٹ نیوز ) فلسطین کے علاقے غرب اردن میں گذشتہ روز ایک فلسطینی لڑکے کے فدائی حملے میں ایک یہودی آباد کار کی ہلاکت اور دو کے زخمی ہونے کے واقعے کے بعد صہیونی حکومت نے انتقامی کارروائی کے تحت غرب اردن میں یہودیوں کے لیے 400 گھروں کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔
اسرائیل کے شدت پسند وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے ایک یہودی آباد کار کے قتل کے جواب میں فلسطینیوں کو چار سو یہودیوں کے مکانات کی تعمیر کی شکل میں قیمت چکانے پرمجبورکیا ہے۔
مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ ’ٹوئٹر‘ پرپوسٹ کردہ ایک بیان میں اسرائیلی وزیر دفاع لائبرمین نے کہا کہ فلسطینیوں کی ’دہشت گردی‘ کا بہتر جواب یہودی آباد کاری میں اضافہ ہے۔ میں غرب اردن کے علاقے رام اللہ میں ’آدم‘ یہودی کالونی میں مزید 400 مکانات کی تعمیر کا اعلان کرتا ہوں۔
خیال رہے کہ جُمعرات کو غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ میں قائم ’آدم‘ یہودی کالونی کےقریب ایک فلسطینی نوجوان نے چاقو کے پے درپے وار کرکے کم سے کم چار ایک یہودی آباد کار ہلاک اور دو زخمی کردیے تھے۔ اسرائیلی فوج کی جوابی کارروائی میں سترہ سالہ حملہ آور بھی شہید ہوگیا تھا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فلسطینی لڑکے نے یہودی آباد کاروں پر چاقو سے حملے کئے جس کے نتیجے میں متعدد یہودی زخمی ہوگئے۔ بعد ازاں ایک یہودی آباد کار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ زخمی ہونے والے آباد کاروں کو اسپتل منتقل کردیا گیا ہے۔