واشنگٹن: (دنیا نیوز) افغان جنگ کو پرائیوٹ سیکیورٹی ایجنسی کے حوالے کرنے کی افواہیں گرم ہیں، افغان جنگ کی نجکاری کے لیے بلیک واٹر کے سابق سربراہ ایرک پرنس کی مہم بھی زور و شور سے جاری ہے۔ افغان نیشنل سیکیورٹی کونسل نے ممکنہ فیصلے کے خلاف قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کر لیا۔
بلیک واٹر کے سابق سربراہ ایرک پرنس ایک بار پھر افغانستان کی سرزمین پر قتل کا لائسنس لینے کے لیے سرگرم ہیں۔ بد نام زمانہ سیکیورٹی ادارے کے بانی سابق امریکی نیوی کمانڈو افغان جنگ کو نجی سیکیورٹی ادارے کے حوالے کرنے کے لیے بھرپور مہم چلا رہے ہیں۔
افغان نیشنل سیکیورٹی کونسل نے ایسے کسی بھی ممکنہ فیصلے کے خلاف قانونی جنگ لڑنے کا فیصلہ کر لیا، کابل سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو کسی کاروباری ادارے کے حوالے کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی، افغان فورسز اپنی جنگ خود لڑ سکتی ہیں۔
ایرک پرنس کا دعویٰ ہے کہ وہ صرف چھ ہزار پرائیوٹ سیکیورٹی اہلکاروں کی مدد سے افغان جنگ کو منطقی انجام تک پہنچا سکتے ہیں، اس مقصد کے لیے وہ ٹرمپ انتظامیہ کا راضی کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔