لاہور: (دنیا نیوز) ایرانی قیادت نے امریکی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کی ٹھان لی۔ ایرانی صدر حسن روحانی کہتے ہیں کہ "پابندیاں فخر سے توڑیں گے"۔ پابندی کا پہلا فیز7 اگست 2018 میں لاگو ہوا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی صدر نے معاشی امور کے ماہرین سے ملاقات کے دوران امریکی پابندیوں کا مقابلہ کرنے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ ایران بدستور تیل کی فروخت جاری رکھے گا۔
انکا کہنا تھا کہ امریکہ ایران کی تیل کی برآمدات ختم کرنا چاہتا ہے، مگر ہم امریکی پابندیاں توڑنے کے لیے تیل کی فروخت جاری رکھیں گے۔ جبکہ ایران کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے امریکی پابندیوں کو نفسیاتی جنگ قرار دے دیا جسکا مقصد ایران پر دباو بڑھانا ہے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ حکومت نے رواں سال مئی کے مہینے میں ایران ایٹمی ڈیل سے نکلنے کا یکطرفہ فیصلہ کیا جسکے بعد ایران پر ان تمام پابندیوں کا دوبارہ اطلاق ہوگیا جو 2015 میں اوباما حکومت نے معاہدے کے بعد اٹھالی گئیں تھیں۔ان پابندیوں کے نتیجے میں ایران کی تیل کی صنعت اور بیکنکاری شعبہ خصوصی طور پر متاثر ہو گا۔ اسکے علاوہ ایران بین الاۡقوامی ادائیگیوں کے نیٹ ورک "سوفٹ" بھی استعمال نہیں کرسکے گا۔