ماسکو: (آن لائن) روس نے عارضی طور پر پورے ملک کو عالمی انٹرنیٹ سے منقطع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔اس منصوبے کے تحت روسی انٹرنیٹ سروسز فراہم کرنے والی کمپنیاں یا آئی ایس پی ایس ملک کے اندر تمام ویب ٹریفک کو حکومتی ٹیلی کام ادارے روسکومنازور کے منظور کردہ روٹنگ پوائنٹس پر ری ڈائریکٹ کردیں گی۔
زی ڈی نیٹ کی رپورٹ کے مطابق اس وقت بیشتر ممالک کی طرح روس میں بھی انٹرنیٹ ٹریفک کو عالمی سسٹمز کو استعمال کیا جاتا ہے جو دنیا بھر میں ڈیوائسز کو آن لائن کنکٹ کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ روس کی جانب سے عارضی طور پر انٹرنیٹ کو منقطع کرنے کا تجربہ اگلے چند ہفتوں میں ہوگا۔اس تجربے کے دوران روس انٹرنیٹ کے لیے اپنے ڈومین نیم سسٹم (ڈی این ایس)، ویب ڈومین ڈائریکٹری اور ایڈریسز پر انحصار کرے گا۔
اس تجربے کو یکم اپریل سے پہلے مکمل کیا جائے گا تاہم ابھی کوئی حتمی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے۔ یہ تجربہ روس کے ڈیجیٹل اکانومی نیشنل پروگرام کے تحت ہو گا، یہ مجوزہ قانون گزشتہ سال پیش کیا گیا تھا جس کا مقصد روسی ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو اس وقت بھی تحفظ فراہم کرنا ہے جب دیگر کمپنیاں روس کے لیے انٹرنیٹ سروسز کاٹ دیں۔
روسی حکومت کے اس پروگرام کا مقصد غیرملکی انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں پر انحصار ختم کرنا اور روس کو اس حوالے سے خودمختار کرنا ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ سائبر حملے سے بھی تحفظ مل سکے۔
رپورٹ کے مطابق تمام انٹرنیٹ ٹریفک حکومتی روٹنگ پوائنٹس کے ذریعے کنٹرول کرنے سے ماسکو کو ویب سنسرشپ سسٹم کی تشکیل دینے کا موقع بھی ملے گا جیسا چین میں ہورہا ہے۔رپورٹ کے مطابق تمام انٹرنیٹ ٹریفک حکومتی روٹنگ پوائنٹس کے ذریعے کنٹرول کرنے سے ماسکو کو ویب سنسرشپ سسٹم کی تشکیل دینے کا موقع بھی ملے گا جیسا چین میں ہورہا ہے۔
روس نے اس منصوبے پر اس وقت کام شروع کیا جب ناٹو کی جانب روس کے خلاف سالانہ سائبر وار گیمز کا عمل تیز کر دیا گیا جبکہ امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین کی جانب سے بھی روس پر سائبر حملوں کے بعد پابندیاں لگانے کی دھمکی دی گئی تھی۔