نئی دہلی: (دنیا نیوز) پلواما میں خودکش حملے کا غصہ بھارتی انتہا پسند مسلمانوں کی املاک پر حملے کر کے مٹانے لگے، نئی دہلی میں مسلمانوں کی 80 گاڑیاں تباہ اور 8 نذرآتش کر دی گئیں۔ بھارتی حکومت بھی انتقامی کارروائی میں پیچھے نہ رہی اور پاکستان میں تعینات ہائی کمشنر کو واپس بلا لیا۔
بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظالمانہ طرز حکومت پر ردعمل سے نظریں چراتے ہوئے نہ صرف پلواما حملے کا الزام ہمیشہ کی طرح پاکستان پر دھر دیا بلکہ کرفیو نافذ کر کے کشمیریوں پر زندگی مزید تنگ کر دی، ہندو انتہا پسندوں نے موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے مسلمانوں پر حملے کر کے 12 افراد کو زخمی کر دیا۔ دوسری جانب بھارت میں بھی مسلمان محفوظ نہیں، انتہا پسند ہندو تنظیموں کے کارکنوں نے نئی دہلی میں مسلمانوں پر حملے کر کے املاک کو نذر آتش اور 80 گاڑیاں تباہ کر دیں۔
بھارتی حکومت نے اسلام آباد میں تعینات ہائی کمشنر اجے بساریہ کو واپس نئی دہلی بلا لیا ہے جو آج رات وطن واپس روانہ ہوجائیں گے۔ اس حوالے سے بھارتی حکومت نے موقف اختیار کیا ہے کہ ہائی کمشنر کو پلوامہ خود کش حملے کے بعد مشاورت کیلئے طلب کیا گیا ہے۔
نئی دہلی میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن کے باہرصورتحال بھی شدید کشیدہ ہے جہاں سینکڑوں ہندو انتہا پسندوں نے پاکستانی ہائی کمیشن کا گھیراو کر رکھا ہے اور نفرت انگیز پاکستان مخالف نعرے بازی کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلواما میں بھارتی فوجی گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکرانے کے نتیجے میں 44 اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔