لاہور: (دنیا نیوز) مودی نواز بھارتی میڈیا کا پروپیگنڈا سامنے آگیا۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پلوامہ حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ کو ہلاک کر دیا گیا تاہم یہ واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ تصاویر فوٹو شاپ ہیں اور بھارتی عوام کو بیوقوف بنایا جا رہا ہے۔
نقلی تصاویر برازیل کے ایک پولیس آفیسر گوئیل ہرمے لیو کی ہیں جبکہ ان تصاویر کو فوٹو شاپ کرکے بتایا گیا ہے کہ یہ پلوامہ حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ عبد الرشید کی ہیں۔ بھارتی حکومت کی جانب سے حقائق کا مسخ کرکے بھارتی عوام کو بیوقوف بنایا جارہا ہے اور اس واقعہ کو بے پناہ جھوٹی رپورٹنگ کے ذریعے پیش کیا جارہا ہے جو ثابت کرتا ہے کہ اس کے پیچھے مودی سرکار کے مظموم مقاصد ہوسکتے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق قابض فوج نے ضلع پلوامہ میں ایک جھڑپ کے دوران خود کش حملے کے عبد الرشید نامی ماسٹر مائنڈ کو ہلاک کیا۔ اس حوالے سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس جھڑپ میں ایک شہری اور ایک بھارتی فوجی زخمی بھی ہیں اور دونوں کی حالت تشویش ناک ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق عبدالرشید کی ہلاکت کے بعد آپریشن ختم کر دیا گیا تاہم بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کی آڑ میں عام کشمیریوں کو ہراساں کرتے ہوئے گھر گھر تلاشی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔
دریں اثنا پلوامہ حملے کے بعد مقبوضہ کشمیر کے کئی علاقوں میں تاحال کرفیو نافذ ہے، کشمیریوں کے گھروں سے نکلنے پر مکمل پابندی عائد ہے اور وہ روزمرہ استعمال کی کھانے پینے کی اشیا خریدنے سے بھی قاصر ہیں۔ کرفیو کے باوجود ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے مسلمانوں کی املاک پر حملے جاری ہیں اور مسلمان کشمیریوں کی دکانوں سمیت کاروباری مقامات کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ 14 فروری کو پلوامہ میں سیکیورٹی فورسز پر خود کش حملے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے، بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تحقیقات کئے بغیر دھماکے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال دی اور اب ماسٹر مائنڈ کی مقبوضہ کشمیر میں ہلاکت کا دعوی کر دیا ہے۔