لندن: (ویب ڈیسک) یورپی پارلیمنٹ کے زیر اہتمام ایک خصوصی اجلاس کے مقررین نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی جون2018 کی رپورٹ میں پیش کی گئی سفارشات پر عمل درآمد پر زوردیا ہے تاکہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی جامع اور غیر جانبدارانہ بین الاقوامی تحقیقات کرائی جاسکیں۔
شرکاء نے مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیوں کو اجاگر کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی کشمیر کے بارے میں سفارشات کی روشنی میں ایک تحقیقاتی کمیشن قائم کرنے کا مطالبہ دوہرایا ۔ اجلاس میں مسئلہ کشمیر اور گزشتہ سال کی اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی رپورٹ پر خصوصی طورپر غور کیاگیا ۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی مذمت کیسے کر سکتے ہیں جب کہ کوئی ثبوت ہی نہیں، سعودی وزیر خارجہ
یاد رہے کہ 2007 ء کے بعد پہلی بار یورپی یونین کے فورم پر کشمیر کے مسئلے پرتبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ ذیلی کمیٹی کے صدر پنزیری نے اپنے بیان میں دنیا بھرمیں انسانی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے یورپی یونین کے عزم کا اعادہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت آپس میں مل بیٹھ کر مسائل حل کریں، امریکی صدر
انہوں نے اس بات کو اجاگر کیا کہ کشمیر کا مسئلہ اقوام متحدہ کے ایجنڈے کا سب سے دیرینہ تصفیہ طلب مسئلہ ہے اور یورپی یونین سمجھتا ہے کہ ایسے تنازعات کے حل کے لئے قوموں کے درمیان مذاکرات انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 14 فروری کو بھارتی سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملے کے نتیجے میں 44 اہلکار ہلاک ہوگئے تھے جس کے بعد بھارت کی جانب سے مسلسل پاکستان پر الزام تراشی کا سلسلہ جاری ہے۔