سرینگر: (دنیا نیوز) بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف مقبوضہ وادی میں آج مکمل طور پر ہڑتال رہی۔ حریت رہنما یاسین ملک اور جماعت اسلامی کے زاہد علی کی جموں جیل منتقلی کے خلاف نماز جمعہ کے بعد ریلیاں نکالیں گئیں۔ جموں دستی بم حملے کے الزام میں بھارتی پولیس نے ایک نویں جماعت کے کشمیری طالب علم کو حراست میں لے لیا ہے۔
حریت کانفرنس کے اعلان پر بھارت کے خلاف آج مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال رہی۔ سری نگر کے مختلف علاقوں میں رکاوٹیں کھڑی کر کے حریت رہنماؤں کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا۔
نماز جمعہ کے بعد سری نگر کی جامع مسجد سے احتجاجی ریلیاں بھی نکالی گئیں۔ گزشتہ روز حریت رہنما یاسین ملک اور جماعت اسلامی کے زاہد علی کو جموں کی بہلوال جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔
حریت رہنماؤں سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق نے یاسین ملک کو کالے قانون کے تحت حراست میں رکھنے پر بھارت کی بھرپور مذمت کی ہے۔
دوسری جانب ضلع پلواما کے شہر ترال میں نوجوانوں کی شہادت پر مسلسل تیسرے روز بھی ہڑتال رہی۔ کشمیری نوجوانوں کو منگل کے روز بھارتی فورسز نے شہید کر دیا تھا۔
ادھرجموں بس سٹینڈ میں دستی بم سے حملے کے الزام میں بھارتی پولیس نے نویں جماعت کے کشمیری طالبعلم کو حراست میں لے لیا۔ جموں دھماکے میں دو افراد ہلاک اور 32 زخمی ہوئے تھے۔