کرائسٹ چرچ: (دنیا نیوز) کرائسٹ چرچ میں دہشت گردی کا نشانہ بننے والی ایک مسجد کے امام کا کہنا ہے کہ اس حملے سے مسلمانوں کے دلوں میں نیوزی لینڈ کے لیے محبت کے جذبات میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
لینووڈ مسجد کے امام ابراہیم عبدالحلیم کا کہنا تھا کہ "ہم اب بھی اس ملک سے محبت کرتے ہیں۔ انتہا پسند ہمارے اعتماد کو ہرگز نقصان نہیں پہنچا سکیں گے"۔
عبدالحلیم نے نے بتایا کہ اندھادھند فائرنگ سے نماز کے دوران چھائی خاموشی ٹوٹ گئی۔ انہوں نے کہا کہ "تمام لوگ زمین پر لیٹ گئے۔ خواتین نے چلانا شروع کر دیا اور بعض لوگ موقع پر ہی دم توڑ گئے"۔
امام مسجد کا کہنا ہے کہ "نیوزی لینڈ کے لوگوں کی اکثریت نے ہمارے ساتھ مکمل یک جہتی کا اظہار کیا ہے"۔
کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر حملے کے مرکزی کردار 28 سالہ آسٹریلوی برینٹن ٹیرینٹ کو ہفتے کے روز قتل کے الزام میں عدالت میں پیش کیا گیا۔ اس نے ضمانت کے عوض رہائی کی درخواست پیش نہیں کی۔ اب وہ 5 اپریل کو ایک بار پھر عدالت میں پیش ہونے تک جیل میں رہے گا۔
ادھر نیوزی لینڈ کی خاتون وزیراعطم جیسینڈا ارڈیرن نے ہفتے کے روز اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ مذکورہ حملے کے بعد ہتھیار رکھنے سے متعلق قوانین کو سخت کیا جائے گا۔