سرینگر: (دنیا نیوز) مقبوضہ وادی میں مودی سرکار سیاسی سرگرمیاں تباہ کرنے پر تل گئی۔ جماعت اسلامی پر پابندی کے بعد یاسین ملک کی جماعت پر بھی پابندی عائد کر دی گئی۔ دوسری جانب قابض فوج نے دو دنوں کے دوران سات افراد کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی سیاست کا گلہ گھونٹنے کی تیاریاں، حریت رہنماؤں کی گرفتاری کے بعد سیاسی جماعتوں پر بھی پابندی لگانے کا سلسلہ شروع ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت: 12 سالہ بچے سمیت مزید 3 کشمیری شہید
اںڈین وزیراعظم نریندر مودی کے زیر صدارت اجلاس میں 1988ء سے قائم جموں کشمیر لبریشن فرنٹ پر پابندی لگا دی گئی۔ یاسین ملک کی جماعت پر کشمیری پنڈتوں کو ریاست سے نکال باہر کرنے کی منصوبہ بندی کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس سے قبل مقبوضہ وادی میں جماعت اسلامی پر پابندی عائد کی جا چکی ہے۔
دوسری جانب بھارتی فوج کی بربریت سے دو دنوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد سات ہو گئی ہے۔ شہدا کو باندی پورہ اور شوپیاں سمیت مخلتف مقامات پر گھر گھر تلاشی کے دوران گولی مار کر شہید کیا گیا۔ واقعہ کے خلاف وادی بھر میں مکمل طور پر ہڑتال کی گئی ہے۔