لندن: (دنیا نیوز) برطانیہ کے ہاؤس آف لارڈز کی ممبر اور پریوی کونسلر سعیدہ وارثی کا برطانوی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اسلام و فوبیا سے متعلق برطانیہ میں چشم پوشی کی جا رہی ہے، چوٹی کے صحافی اور میڈیا چینل اسلام مخالف ہونے میں فخر محسوس کرتے ہیں، آخر کب تک مسلمانوں کو اپنی وفاداری کا امتحان دینا پڑے گا، انہیں اس ملک کی کتنی اور خدمت کرنی پڑے گی تا کہ ہمیں اندرونی دشمن نہ سمجھا جائے۔
اسلام و فوبیا سے متعلق برطانیہ میں چشم پوشی کی جا رہی ہے، چوٹی کے صحافی اور میڈیا چینل اسلام مخالف ہونے میں فخر محسوس کرتے ہیں، حتیٰ کہ میری اپنی پارٹی نے ایسا ماحول بنا دیا ہے کہ میرے اپنے بچے بھی اطمینان محسوس نہیں کرتے ہیں، میرے دادا اور نانا برٹش انڈین آرمی میں رہ چکے ہیں اور اب میری فیملی کے افراد برطانیہ کی فوج میں بھی ہیں، میں سوال پوچھنا چاہتی ہوں مسلمانوں کو اور کیا کرنا پڑے گا؟
آخر کب مسلمانوں کو اپنی وفاداری ثابت کرنے کا امتحان دینا ختم ہو گا، ہمیں اس ملک کی کتنی اور خدمت کرنی پڑے گی تا کہ ہمیں اندرونی دشمن نہ سمجھا جائے، میں تو پھر بھی ایک اسٹیبلیشڈ خاتون ہوں، میں ہاؤس آف لارڈ ز کی رکن اور کاؤنسلر ہوں، ان مسلمان خاندانوں کے بارے میں سوچیں جو کسی عہدے پر نہیں ہیں، میں سب لوگوں سے کہتی ہوں کہ غور کریں کہ کس طرح ہم مسلمانوں کو یہ احساس دلا سکتے ہیں کہ وہ بھی یہاں کا حصہ ہیں اور اہمیت رکھتے ہیں۔