کولمبو: (ویب ڈیسک) سری لنکا کے وزیراعظم رنیل وکرما سنگھے نے کہا ہے کہ ایسٹر کے موقع پر ہونیوالوں دھماکوں میں ملوث دہشتگردوں کا سراغ لگانے اور خاتمے کے لیے پاکستان سے مدد طلب کریں گے۔
ہندوستان ٹائمز کو دیئے گئے انٹرویو میں سری لنکن وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے سری لنکا میں دہشت گردی کیخلاف جنگ میں مکمل تعاون فراہم کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں المناک حادثے کو ممالک کے درمیان موجود باہمی اعتماد کو مضبوط بنانے اور تعاون میں اضافے کے طور پر دیکھ رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے خطے میں موجود تمام ممالک کو ایک جیسے خطرات کا سامنا ہے، ہماری انٹیلی جنس نے بیرون ملک، غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ کام کیا۔
مسلم مخالف جذبات سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ کچھ عرصے میں کافی بہتری آئی ہے جب اقلیتی برادری بہت دبائو کا شکار تھی۔ ہمیں آئینی طریقے سے ہر کمیونٹی کو ایک ساتھ رہنے کے لیے ضمانت لازمی فراہم کرنی چاہیے۔
اُدھر سری لنکن صدر میتھری پالا کہنا ہے کہ ملک بھر میں گھر گھر چھاپے ماریں گے اور ایسٹر حملے میں ملوث دہشتگردوں کو قانون کے کٹہرے میں لائیں گے۔ حملوں کے دوران کوتاہی برتنے والوں کیخلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔
دوسری طرف کولمبو ہوٹل کے حملے کی سربراہی کرنیوالا دہشتگرد مارا گیا۔ سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ دہشتگرد زہران ہاشم کیساتھ ایک اور حملہ آور بھی موجود تھا جس کا نام الحام ابراہیم بتایا جا رہا ہے۔
دریں اثناء سری لنکا میں مذہبی کشیدگی اور عبادتگاہوں میں حملوں کے خدشات کے باوجود مساجد میں اجتماعی نماز جمعہ ادا کی گئی۔ کولمبو میں ’سلام جمعہ مسجد‘ میں نماز جمعہ کے لیے لاؤڈ اسپیکر پر اذان بھی دی گئی۔ اس دوران پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔
دریں اثنا برطانیہ اور آسٹریلیا کی جانب سے اپنے شہریوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ کسی ضروری کام کے علاوہ سری لنکا سفر نہ کریں۔