ٹرمپ دور میں ایک اور استعفی، ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس ڈین کوٹس مستعفی

Last Updated On 29 July,2019 02:38 pm

نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں استعفوں کی جھڑی لگ گئی، ڈی این آئی نے بھی استعفی دیدیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس ڈین کوٹس نے استعفی دیدیا ان کی جگہ جان ریٹکلف کو انٹیلی جنس چیف نامزد کر دیا گیا ہے۔

ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ڈین کوٹس نے اپنا استعفٰی بھجوا دیا ہے وہ 15 اگست کو عہدہ چھوڑ دیں گے۔

یاد رہے کہ ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس امریکہ میں بڑا سرکاری عہدہ سمجھا جاتا ہے اور ملک کی اہم خفیہ ایجنسیاں اس کے ماتحت ہوتی ہیں۔

 

امریکی اخبار کے مطابق ڈین کوٹس کو 2017 میں صدر ٹرمپ نے ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس مقرر کیا تھا تاہم 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت اور شمالی کوریا سمیت بہت سے معاملات پر ان کے موقف سے صدر ٹرمپ ناراض رہتے تھے۔

اسی دوران بطور انٹیلی جنس چیف نامزدگی کے بعد ڈین کوٹس کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ 2016 کے صدارتی انتخابات میں روس نے اثر انداز ہونے کی کوشش کی تھی۔ ڈین کوٹس انڈیانا سے سابق سینیٹر ہیں، 76 سالہ ڈین کوٹس کا ری پبلکن پارٹی کا اہم رکن سمجھا جاتا ہے۔ ڈین نے چند روز قبل صدر ٹرمپ کو عہدہ چھوڑنے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔

ٹیکساس سے تعلق رکھنے والے متوقع انٹیلی جنس چیف سینیٹر جان ریٹکلف کو صدر ٹرمپ کی سوچ سے ہم آہنگ سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے 2016 کے صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت سے متعلق صدر ٹرمپ کے بیانیے کی تائید کی تھی۔ صدر ٹرمپ نے جان ریٹکلف سے 19 جولائی کو ملاقات کی تھی تاہم کچھ حکومتی عہدیداروں نے صدر ٹرمپ کے فیصلے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔

بعض ری پبلکن اراکین کا کہنا ہے کہ جان ریٹکلف سیاسی آدمی ہیں جو ایس حساس عہدے کے لیے موزوں نہیں۔ صدر ٹرمپ نے ان اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے امید ظاہر کی تھی کہ جان ریٹکلف اس عہدے کے لیے موزوں ہیں اور امریکی مفادات کے تحفظ کے لیے کام کریں گے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں درجنوں مشیروں سمیت دیگر عہدوں پر لوگوں کو ہٹایا جا چکا ہے۔