واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکی صدر کے معاشی مشیر لیری کڈلو نے ڈونلڈ ٹرمپ کے کشمیر ثالثی بیان پر چیختے چلاتے بھارت پر واضح کر دیا ہے کہ وہ خود سے کوئی باتیں نہیں گھڑتے، انہوں نے جو کہنا تھا کہہ دیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے معاشی مشیر لیری کڈلو نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے کشمیر معاملے میں ثالث کا کردار ادا کرنے کی درخواست کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر نہ تو بلاوجہ کوئی بات کرتے ہیں اور نہ ہی خود سے گھڑتے ہیں، انہوں نے جو کہنا تھا وہ کہہ دیا ہے۔
لیری کڈلو نے یہ بات ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہی۔ صحافی نے ان سے پوچھا کہ صدر ٹرمپ کے مطابق نریندر مودی نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی درخواست کی لیکن انڈیا اس بات کی تردید کر رہا ہے، جس پر انہوں نے کہا کہ امریکی صدر کی طرف سے غلط بیانی کہہ کر سوال پوچھنا توہین آمیز ہے، ڈونلڈ ٹرمپ خود سے کوئی بھی بات بیان نہیں کرتے۔
یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے دوران بتایا تھا کہ دو ہفتے قبل انڈین وزیراعظم نریندر مودی نے ان سے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ثالث بننے کی درخواست کی اور کہا کہ کیا آپ ثالث بنیں گے، میں نے پوچھا کس چیز پر؟ تو مودی نے کہا کہ آپ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کا کردار ادا کریں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان پر انڈین میڈیا اور سیاست میں آگ لگی ہوئی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں نے پارلیمنٹ اجلاس میں ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے وزیراعظم نریندرمودی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکی صدر کے مسئلہ کشمیر سے متعلق بیان پر خود وضاحت پیش کریں۔
لیری کڈلو کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ چیزوں کو بڑھا چڑھا کر پیش نہیں کرتے، میرے خیال میں یہ بہت نامناسب سوال ہے، میں اس سے دور رہنا چاہتا ہوں، میں اس کا جواب دہ نہیں ہوں، جان بولٹن، پومپیو اور صدر خود اس کے بارے میں بتائیں گے، میں اس پر کوئی بات نہیں کر رہا۔