سری نگر: (دنیا نیوز) مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد بھارت ردعمل سے خوفزدہ، مودی حکومت نے پانچویں روز بھی وادی میں کرفیو نافذ کئے رکھا۔ کشمیری طلبا کا کہنا ہے کہ قابض مودی سرکار نے تاریک وقتوں میں دھکیل دیا ہے۔
مقبوضہ وادی میں پانچویں روز بھی کرفیو نافذ، حریت رہنماؤں سمیت سینکڑوں کشمیری گرفتار ہیں جبکہ ہر طرف مسلح فوجی تعینات ہیں۔ شہریوں کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں، کشمیری طلبا کا کہنا ہے کہ وادی کو تاریک وقتوں میں دھکیل دیا گیا لوگوں کو جب بھی موقع ملا وہ ابل پڑیں گے۔
مقبوضہ کشمیر میں خاردار تاروں کی وجہ سے پیدل چلنا بھی نا ممکن ہے، مودی سرکار نے آرٹیکل 370 اور 35 اے کے خاتمے کے بعد وادی میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔ عوامی احتجاج کے ڈر سے کشمیر کو سنگینوں سے سائے میں لاک ڈاون کر دیا گیا ہے۔ انٹرنیٹ، موبائل فون سروس یہاں تک کہ لینڈ لائن فون بھی بند ہیں تاہم بھارتی حکومت عوام کے غم و غصے کو نہیں روک سکی، گذشتہ روز بھی مختلف علاقوں میں کشمیری نوجوان رکاوٹیں توڑتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے اور بھارتی فوج سے جھڑپیں ہوئیں۔