سرینگر: (دنیا نیوز) بھارت نے کشمیریوں کی ریلیوں کو روکنے کے لیے سری نگر شہر کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا۔ مسجدوں کو تالے لگا کر جگہ جگہ قابض فورسز تعینات کر دی گئی۔ کشمیریوں کا کہنا ہے بھارت ان کے احتجاج سے ڈر گیا ہے۔
جمعے کے دن کشمیریوں نے بھرپور احتجاج کی کال دی تھی۔ کشمیریوں کے جذبہ حریت کو روکنے کے لیے بھارت نے طاقت کا اندھا استعمال کرتے ہوئے مساجد کو تالے لگوا دیے۔
خیال رہے کہ کشمیری حریت رہنماؤں نے اعلان کیا تھا کہ تام کشمیری کرفیو توڑ کر ریلیاں نکالیں گے لیکن احتجاجی مظاہروں کی کال کے بعد مودی سرکاری نے مقبوضہ وادی میں پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں۔
قابض بھارت کیخلاف بھرپور احتجاج کی کال پوسٹرز کی مدد سے دی گئی جن پر تحریر تھا کہ کشمیری نماز جمعہ کے بعد سرینگر میں اقوامِ متحدہ کے مبصر مشن کے دفتر تک جلوس نکالیں۔
قابض فورسز انیس روزہ کرفیو کے دوران دس ہزار سے زیادہ کشمیریوں کو گرفتار کر چکی ہے۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے بچے بوڑھے اور خواتین گھروں تک محدود ہیں جبکہ ادویات اور خوراک ناپید ہو چکی ہے۔ حالیہ چند روز سے سکیورٹی فورسز کی طرف سے آنسو گیس اور پیلٹ گنز کے استعمال سے ایک سو باون افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
کشمیریوں سے خوفزدہ مودی سرکار نے کشمیر کے تمام اضلاع سرینگر، شوپیاں، اننت ناگ، پلوامہ، کپواڑہ اور درگاہ حضرت بل سمیت تمام بڑی اور چھوٹی مساجد کو بند کر دیا ہے۔