امریکا کا کردار ڈاکو والا، معاشی پابندیاں لگانے کی لت لگی ہے: ایران

Last Updated On 25 September,2019 09:41 pm

نیو یارک: (ویب ڈیسک) ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکا بینکنگ نظام کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈاکو کا کردارا ادا کر رہا ہے، واشنگٹن کو معاشی پابندیاں لگانے کی لت لگ گئی ہے۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایران امریکی دباؤ کے باوجود معاشی ترقی کیلئے سرگرم رہے گا۔ ہم واشنگٹن کیساتھ مذاکرات کی بحالی صرف کیلئے تیار ہیں تاہم ایک ہی صورت میں یہ مذاکرات ہوں گے کہ ٹرمپ سرکار اپنے وعدوں پر قائم رہے۔ کیونکہ یہ لوگ پہلے معاہدے توڑتے ہیں پھر مذاکرات کی بات کرتے ہیں، جوہری معاہدے سے امریکی انحراف کے بعد ایک سال انتظار کیا۔

 

ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل نہیں کر رہا، مشرق وسطی جل رہا ہے۔ ہمسائیہ ممالک کیساتھ پر امن تعلقات چاہتے ہیں تاہم سب کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں کسی بھی قسم کی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ایران دنیا میں دہشتگردوں کو سپورٹ کرنیوالا نمبر ون ملک ہے: ٹرمپ

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے حسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے کبھی غیر ملکی جارحیت کے سامنے سر نہیں جھکایا۔ خطے کے ممالک کے ہمسائے ہیں نہ کہ امریکا کے۔ خلیج فارس میں امن برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ امن صرف علاقائی مملک ہی قائم کر سکتے ہیں۔

انہوں نے امریکا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ سرکار عراق، افغانستان، شام میں ناکام ہو چکی ہے جبکہ امریکا مشرق وسطی میں داعش کو شکست دینے میں ناکام رہا۔

مذاکرات کے حوالے سے ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ مذاکرات کیلئے تیار ہیں لیکن پابندیوں کے دباؤ کے بغیر، پابندیوں میں رہتے ہوئے کوئی مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔ جیسے ہی پابندیاں ختم ہونگی تو مذاکرات کے راستے کھل جائیں گے۔ اب بھی یورپی ممالک کے ساتھ جوہری معاہدے پر پیش رفت کیلئے تیار ہیں۔

حسن روحانی کا کہنا تھا کہ امریکا نے خود جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ ہوپ معاہدہ باہمی احترام پر مبنی ہے۔ خطے کے ممالک کو حرمض پیس اینڈیور معاہدے کی پیش کش کرتے ہیں۔


اس سے قبل ایک امریکی ٹی وی فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا جہاں جاتا ہے اس ملک میں دہشت گردی پھیل جاتی ہے۔ جنرل اسمبلی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان پر تعجب ہے، ہم نے ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کی ہے۔ مشرق وسطی میں پھیلنے والی دہشتگردی کے پیچھے ہمارا کوئی کردار نہیں ہے۔

ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ میں واضح بتانا چاہتا ہوں کہ مشرق وسطیٰ میں دہشت گردی ایران نے نہیں بلکہ امریکا نے فروغ دی، ہمارے ریجن میں جو دہشت گردی پھیل رہی ہے اس کے پیچھے واشنگٹن ہے، جس کی مثال شامی حکومت کی اجازت کے بغیر وہاں امریکی موجودگی ہے۔

انٹرویو کے دوران حسن روحانی کا مزید کہنا تھا کہ اقتصادی پابندیوں کے ذریعہ عوام کو ضروری ادویات سے محروم کرنا دہشت گردی ہے۔

یاد رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران دنیا میں دہشتگردوں کو سپورٹ کرنے والا نمبر ون ملک ہے۔ تہران کو دوسرے ممالک کو دھمکیاں دینا بند کرنا ہونگی، سعودی آئل تنصیبات پر حملے کے نتیجے پر پابندیاں لگائیں، جب تک ایران اپنا رویہ نہیں بدلتا یہ پابندیاں نہیں اٹھائی جائینگی۔
 

Advertisement