انقرہ: (ویب ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب اردوان 13 تا 14 فروری پاکستان کا دورہ کریں گے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر عبدا لرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان 13 اور 14 فروری کو پاکستان کا دورہ کریں گے، یہ ان کا سرکاری دورہ ہو گا۔
H.E. Recep Tayab Erdogan, President of Turkey will be on an official visit to Pakistan from the 13-14 of February, 2020. 1/2 @ansukhera @pid_gov @ImranKhanPTI @PTIofficial @aliya_hamza @RTErdogan @trpresidency
— Abdul Razak Dawood (@razak_dawood) February 4, 2020
The President will be accompanied by a delegation of Turkish businessmen. Pakistani businessmen who are interested in B2B with the delegates are requested to contact TDAP @tdap_official 2/2
— Abdul Razak Dawood (@razak_dawood) February 4, 2020
ذرائع کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان صدر عارف علوی، وزیراعظم عمران خان سمیت دیگر عسکری و سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔ کاروباری شخصیات سمیت اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ اسلام آبادپہنچیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاک، ترک اعلیٰ سطح تذویراتی تعاون کونسل کا اجلاس منعقد ہو گا، وزیراعظم عمران خان اور صدر رجب طیب اردوان اجلاس کی مشترکہ صدارت کریں گے، متعدد معاہدے، تعاون کی یادداشتوں پر دستخط اور کئی منصوبے شروع ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر اردوان پاکستانی سیاسی وعسکری قیادت سےاہم ملاقاتیں کریں گے جبکہ صدر،وزیراعظم، ترک صدر اور مہمانوں کے اعزازمیں ضیافتوں کا اہتمام کریں گے۔
یاد رہے کہ ترک صدر رجب طیب اردوان اس سے قبل کئی بار پاکستان کا دورہ کرنے کیلئے خواہش کا اظہار کر چکے ہیں۔ ترک صدر کا دورہ پاکستان اکتوبر میں شیڈول تھا جسے شام کی صورتحال کے باعث ملتوی کر دیا گیا تھا اور شام کی صورتحال میں بہتری کے بعد صدر اردوان کے پاکستان کے دو روزہ دورے کی تاریخوں کا اعلان کیا گیا ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق رجب طیب اردوان کے دورہ پاکستان کے بعد دونوں ممالک کے دوستانہ اور برادرانہ تعلقات کا ایک نیا دور شروع ہو گا۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات بہت اہم تصور کی جا رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر اردوان کے دورے کے دوران تذویراتی اقتصادی فریم ورک، باہمی تعاون کے تحت معاہدات کا امکان ہے جبکہ سرمایہ کاری، تجارت، دفاعی پیداوار،بینکنگ، مالیات میں تعاون بڑھایا جائے گا۔
خیال رہے ترک صدر کا دورہ پاکستان قبل ازیں 3 بار معطل ہوا، وزیراعظم نے جنوری 2019ء میں ترک صدرکو دورہ پاکستان کی دعوت دی تھی۔
واضح رہے صدر اردوان مسئلہ کشمیر کے سلسلے میں پاکستان کے مؤقف کی بھرپور حمایت کر چکے ہیں۔ علاوہ ازیں، اقوام دنیا میں اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے بھی پاکستان نے ترکی اور ملائیشیا کے ساتھ مل کر ایک مشترکہ انگریزی چینل شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔