بورس جانسن کو کورونا وائرس کے جبڑوں سے نکال لانے والے دو تیماردار کون؟

Last Updated On 13 April,2020 08:33 pm

لندن: (ویب ڈیسک) کورونا وائرس کو شکست دینے والے برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن لندن کے ایک ہسپتال میں سات روز تک زیر علاج رہنے کے بعد گھر چلے گئے ہیں۔

دارالحکومت کے وسطی علاقے میں واقع St.Thomas ہسپتال میں قیام کے دوران برطانوی وزیر اعظم کا بھرپور طریقے سے علاج ہوا۔ ہسپتال سے رخصت ہونے کے بعد جانسن نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو کلپ پوسٹ کیا۔

اس میں انہوں نے ایک مرد اور ایک خاتون نرس کے لیے تعریفی کلمات کہے جن کا تعلق بالترتیب پرتگال اور نیوزی لینڈ سے ہے۔ ان دونوں تیمارداروں نے دو روز کی انتھک خدمت سے برطانوی وزیر اعظم کو کرونا کے جبڑوں سے باہر نکال لانے میں اہم کردار ادا کیا۔

ویڈیو میں جانسن نے مختصرا "نیشنل ہیلتھ سروس" یعنی NHS کی تعریف کی۔ انہوں نے اس سروس کو برطانیہ کا "دھڑکتا دل" قرار دیتے ہوئے وہاں کام کرنے والے تمام کارکنان کا شکریہ ادا کیا۔

اسی طرح جانسن نے ان تمام ڈاکٹروں اور تیمارداروں کے عملے کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے برطانوی وزیر اعظم کے علاج میں حصہ لیا۔

ویڈیو میں 3 منٹ اور 20 سیکنڈ کے بعد جانسن نے کہا کہ میرے خیال میں ان لوگوں کو اس بات پر کوئی اعتراض نہ ہو گا کہ میں ہسپتال کے اُن دو تیمارداروں خصوصی طور پر ذکر کروں جو مسلسل 48 گھنٹے میرے پاس کھڑے رہے۔ ایسے موقع پر جب معاملہ کسی جانب بھی جا سکتا تھا۔ یہ دو افراد پرتگال کا Luis اور نیوزی لینڈ کی Jenny ہے۔


نیوزی لینڈ کے اخبار The NZHerald کے مطابق مذکورہ نرس کا پورا نامJenny McGee ہے۔ جینی عمر کی تیسری دہائی میں ہے۔ نیوزی لینڈ کے چینلTVNZ کے مطابق ملک کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے خاتون نرس جینی کا خصوصی شکریہ ادا کرنے کے لیے اپنے فیس بک پیج پر ایک پیغام پوسٹ کیا۔

اس پوسٹ کو ہزاروں افراد نے لائیک کیا۔ اس کے علاوہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے اس پر مثبت تبصرہ بھی کیا۔

جہاں تک مرد تیماردار کا تعلق ہے تو پرتگال کے مقامی میڈیا نے اس کا نام Luis Pitarma بتایا ہے۔ وہ 29 برس قبل پرتگال کے شہر Aveiro میں پیدا ہوا۔ مقامی اخبار Exoresso کے مطابق پرتگال کے صدر Marcelo Rebelo de Sousa نے میڈیا کو اس سینئر (مرد) نرس کا پورا نام بتایا جو ابھی تک شادی کے بندھن میں نہیں بندھا ہے۔

سوشل میڈیا پر لوئس سے شادی کے لیے خواتین کی بڑی تعداد نے درخواستیں پیش کی ہیں۔ بعض دیگر لوگوں نے پارلیمنٹ کی رکنیت کے لیے اس کی نامزدگی کا مطالبہ کیا ہے۔ اسی طرح بعض دیگر حلقوں نے تجویز پیش کی ہے کہ لوئس کو وزیر صحت یا پھر سفیر مقرر کیا جائے۔