نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ ملک میں کورونا کی وبا پھیلنے کے نتیجے میں اقتصادی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں مگر تین مراحل میں سخت شرائط کے تحت اقتصادی سرگرمیوں کی اجازت دینے کی تیاری کر رہے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ریاستیں انفرادی طور پر بتدریج معاشی سرگرمیاں شروع کرسکیں گی۔ تاہم اس کے لیے ملک میں معاشی اور اقتصادی سرگرمیوں کے آغاز کی اجازت سخت شرائط کے ساتھ مشروط ہوگی۔
یاد رہے کہ امریکا بھر میں کورونا وائرس کے باعث ہلاکتوں کی تعداد 33 ہزار سے زائد ہو گئی ہے، صرف نیو یارک میں ہلاکتوں کی تعداد 15 ہزار سے زائد ہے جبکہ ملک بھر میں متاثرہ افراد کی تعداد 6 لاکھ 75 ہزار ہے۔
انہوں نے امریکن کرائسس سیل کے لیے پریس کانفرنس میں کہا کہ ملک میں لاک ڈائون کھولنے کے مراحل کے لیے کوئی مقررہ مدت طے نہیں کی گئی ہے اور اسے ریاستی گورنرز پر چھوڑ دیا گیا ہے کیونکہ ہر ریاست کو اپنے حالات کے تناسب سے معیشت کھولنے کے منصوبے پر عمل درآمد کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: یکم مئی سے امریکا میں لاک ڈاؤن ختم کر دوں گا : ڈونلڈ ٹرمپ کا اعلان
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی ریاست جو خود کو معیشت کھولنے کے منصوبے کے لیے تیار نظر آتی ہے کل سے اس پر عمل درآمد شروع کرسکتی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک میں اقتصادی سرگرمیاں شروع کرنے اجازت کے لیے پہلے مرحلے کی شرائط بیان کرتے ہوئے کہا کہ جن لوگوں کو سب سے زیادہ انفیکشن کا سامنا ہے ان کو گھروں میں ہی رہنا ہوگا۔ لوگ گھر سے کام کریں اور مرحلہ وار آغاز کریں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا عالمی ادارہ صحت کے فنڈز روکنے کا اعلان
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پہلے مرحلے میں سکول بند رہیں گے۔ 10 سے زیادہ افراد جمع نہ ہوں۔ غیرضروری سفر سے گریز کیا جائے۔ ریسٹورانٹ اورجیمز کلب کھولے جائیں گے۔ شائقین کی کھیل کے میدانوں میں غیرموجودگی کے ساتھ کھیلوں کی سرگرمیاں شروع کی جائیں گی۔
دوسرا مرحلے کے دوران جن لوگوں کو سب سے زیادہ انفیکشن کا سامنا ہے ان کو گھروں میں ہی رہنا ہوگا۔ فاصلاتی طریقے سے کام کرنے کی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ دوسرے مرحلے میں سکول کھول دیے جائیں گے۔ 50 سے زیادہ افراد کے اجتماع پرپابندی ہوگی۔ غیرضروری سفر پرپاپندی ختم کی جائے گی۔ سماجی وقفہ کاری پر محتاط غور و فکر کے ساتھ ریستوران ، سپورٹس کلب اور بار کھولے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ کی بیٹی اور داماد نے لاک ڈاؤن نظر انداز کر دیا، چھٹیاں گزارنے نیو جرسی جا پہنچے
ان کا کہنا تھا کہ تیسرے مرحلے کے دوران جو لوگ انفیکشن کا سب سے زیادہ شکار ہیں وہ باہر جا سکتے ہیں اور سماجی وقفوں کو مدنظر رکھتے ہوئے عوام کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ دفاتر میں کام پرپابندی ختم کی جائے گی۔ تمام سٹورز محدود سماجی وقفہ کاری اور صحتمند پروٹوکول کو مدنظر رکھتے ہوئے کھولے جائیں گے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے زور دیا کہ وائرس کو دوبارہ ملک میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ یہ منصوبہ ان لوگوں کو زیادہ سے زیادہ تحفظ فراہم کرنے پر مبنی ہے جو وائرس کے زیادہ خطر سے دوچار ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کورونا وائرس: امریکا میں 10 سال کے دوران پیدا ہونے والی نوکریاں 4 ہفتوں میں ختم
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کے عروج کا دور گزر چکا ہے تاہم شہریوں کو اب بھی بہت زیادہ احتیاطی تدابیراختیار کرنا ہوں گی۔ کورونا سے بچائو کے لیے ایک لاکھ 20 ہزار بستروں پرمشتمل ہسپتال قائم کیا گیا ہے۔