دمشق: (ویب ڈیسک) شام میں بم دھماکے کے دوران 40 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ متعدد افراد بھی ہوئے ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے شمالی شہر آفرین کے ایک بازار میں بم دھماکہ ہوا جس میں کم از کم 40 افراد کے ہلاک ہوچکے ہیں۔
ترکی کی وزارت دفاع اور موقعے پر موجود امدادی کارکنوں کا کہنا ہے کہ بم تیل کے ایک ٹینکر میں چھپایا گیا تھا۔
شام کی حزب مخالف سول ڈیفینس کی تنظیم وائٹ ہیلمیٹس نے اس دھماکے کی ویڈیو جاری کی ہے۔ اس علاقے کو ترکی کا حمایت یافتہ گروپ کنٹرول کرتا ہے۔ حملے میں 40 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔
ویڈیو میں چاروں طرف دھواں اٹھتا دکھائی دے رہا ہے اور گاڑیوں اور دکانوں میں آگ لگی ہوئی ہے۔ فوری طور پر واضح نہیں ہوا کہ دھماکے کا کون ذمہ دار ہے۔ تاہم ترکی وزارت دفاع نے شامی کرد وائی پی جی ملیشیا پر الزام لگایا ہے کہ یہ اسی ملیشیا کی کارروائی ہو سکتی ہے۔
ترکی ان کرد جنگجووں کو دہشت گرد قرار دیتا ہے۔ شامی ڈیموکریٹک فورسز میں وائی پی جی ملیشیا گروپ امریکہ کا حمایت یافتہ ہے۔
2018ء میں ترکی اور اتحادی شامی جنگ جووں نے آفرین کا کنٹرول سنبھالا تھا۔ اس فوجی کارروائی کے بعد مقامی کرد جنگ جووں اور ہزاروں مقامی باشندوں کو علاقے سے بھگا دیا تھا۔