کابل: (دنیا نیوز) افغانستان کی وزارت صحت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملک میں توقعات سے کہیں زیادہ کورونا وائرس کے کیسز موجود ہیں۔
ادھر سپین اور جنوبی کوریا میں لاک ڈاؤن میں جزوی نرمی کر دی گئی۔ چین میں چھٹی کے روز تین کروڑ سیاحوں نے تفریحی مقامات کا رخ کیا۔
تفصیل کے مطابق دنیا بھر میں کہیں کورونا لاک ڈاؤن میں نرمی کی جا رہی ہے تو کہیں وائرس کے پھیلاؤ کا خطرہ موجود ہے۔ افغانستان کی وزارت صحت نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے کیسز توقعات سے زیادہ بڑھ چکے ہیں۔ دارالحکومت کابل میں پانچ سو رینڈم ٹیسٹس میں سے ڈیڑھ سو مثبت آئے۔
ادھر آسٹریلیا میں کورونا وائرس ویکسین کی تیاری پر تیزی سے کام جاری ہے۔ سائنسدان دو طرح کی ویکسینوں کے حیوانوں پر تجربات کر رہے ہیں۔
چین میں کورونا وائرس پر قابو کے بعد معمولات زندگی معمول پر آنے لگے ہیں۔ یوم مئی کی چھٹی کے دوسرے روز تین کروڑ سیاحوں نے تفریحی مقامات کا رخ کیا۔ ایک دن میں داخلی سیاحت کی صنعت میں 12 ارب 90 کروڑ یوان آمدنی ہوئی۔
سپین میں پابندیوں میں نرمی کے دوسرے روز بھی بچوں اور بڑوں کی بڑی تعداد واک اور کھیل کود کے لئے گھروں سے باہر نکلی۔ فرانس میں عوام کو فیس ماسک کی یاد دہانی کے لئے آئفل ٹاور کے قریب نصب مجسموں کو ماسک پہنا دیا گیا۔ ملک میں دو ماہ سے جاری سخت لاک ڈاؤن میں گیارہ مئی سے نرمی کی جائے گی۔
جنوبی کوریا میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد عوام کی بڑی تعداد نے تفریحی مقامات کا رخ کیا۔ وائرس سے بچاؤ کے لئے حکومت نے عوامی مقامات پر بخار کی سکریننگ، دو میٹر فاصلہ کی رعایت اور فیس ماسک پہننا لازمی قرار دے دیا گیا۔