واشنگٹن: (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق امریکی صدر اوباما اور نائب صدر جو بائیڈن کو جیل بھیجنے کا مطالبہ کر دیا۔
انھوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ باراک حسین اوباما اور سابق نائب صدر جو بائیڈن ‘ہیرو’ مائیکل فلن کو بے نقاب کرنے میں ملوث تھے۔ اس کے بعد اپنے ایک ٹویٹ میں ٹرمپ نے کہا کہ سابقہ کرپٹ ایڈمنسٹریشن کی وجہ سے امریکی عوام نے میرا انتخاب کیا۔
ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مائیکل فلن کو بے نقاب کرنا امریکی تاریخ میں سب سے بڑا سیاسی جرم تھا، اگر میں ریپبلکن کی جگہ ڈیموکریٹ ہوتا تو بہت پہلے اس کیس میں ملوث ہر شخص جیل پہنچ چکا ہوتا، وہ بھی 50 سال کے لیے۔
واضح رہے کہ سابق قومی سلامتی مشیر مائیکل فلن نے اپنا جرم قبول کر لیا تھا کہ انھوں نے روس کے ساتھ تعلقات کے سلسلے میں ایف بی آئی کو جھوٹ بولا تھا، ان کے خلاف 2016 میں امریکی انتخابات میں روس کی مداخلت کے حوالے سے تحقیقات کی گئی تھیں۔ بعد میں مائیکل فلن صدر ٹرمپ کی انتظامیہ میں قومی سلامتی کے مشیر کے عہدے پر تعینات ہو گئے تھے، اس دوران ان پر فرد جرم عائد کیا گیا تھا، اور اب ڈونلڈ ٹرمپ نے انھیں ہیرو قرار دے دیا ہے۔
مبینہ طور پر اوباما اور جو بائیڈن نے ایف بی آئی سے فلن کی شناخت بے نقاب کرنے کی درخواست کی تھی، جنھیں اس بارے میں علم تھا کہ ایف بی آئی فلن کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے۔ جنرل مائیکل فلن کے خلاف کیس ختم کیے جانے کو ٹرمپ نے سراہا۔ انھوں نے کہا کہ یہ سب کیا دھرا اوباما اور بائیڈن کا تھا، یہ لوگ کرپٹ اور سراسر نا اہل تھے، سارا معاملہ ہی کرپٹ تھا اور ہم نے انھیں پکڑ لیا ہے، انھی کی وجہ سے میں آج وائٹ ہاؤس میں ہوں۔
ٹرمپ کا یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا ہے جب دو دن قبل ایک تقریب میں اوباما نے ٹرمپ کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کی، اوباما ایک عرصے سے خاموش ہیں، انھوں نے ٹرمپ انتظامیہ پر اشاروں کے علاوہ کھل کر کبھی تنقید نہیں کی۔ جب ایک تقریب میں اوباما سے پوچھا گیا کہ کیا انھوں نے اوباما کے کمنٹس سنے، تو انھوں نے جواب دیا کہ نہیں۔ جب رپورٹر نے انھیں بتایا کہ اوباما نے کیا کہا ہے تو ٹرمپ نے کہا اوباما سراسر نا اہل صدر تھے، میں بس اتنا ہی کہہ سکتا ہوں۔
خیال رہے کہ سابق نائب صدر جو بائیڈن 2020 کے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کے بڑے حریف ہیں۔
دوسری طرف سابق صدر براک اوباما نے امریکی رہنماؤں اور انتظامیہ کو کورونا وائرس سے نمٹنے کے حوالے سے اقدامات پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
آن لائن تقریب سے خطاب میں اوباما نے کہا کہ کوروناوباء سے واضح ہوگیا کہ کئی حکام یہ تک ظاہر نہیں کر رہے کہ ان پر کوئی ذمہ داری بھی ہے، وباء سے واضح ہوگیا کہ کئی حکام تو یہ تک ظاہر نہیں کر رہے کہ وہ کسی منصب پر موجود ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سابق صدر نے ہسٹوریکل بلیک کالجز اینڈ یونیورسٹیز کے کامیاب طلبہ سے آن لائن سٹریمنگ پلیٹ فارم یوٹیوب، فیس بک اور ٹوئٹر پر دو گھنٹے خطاب کیا۔
غیر متوقع طور پر وہ کئی سیاسی موضوعات کو بھی زیر بحث لائے،انہوں نے کئی حالیہ واقعات کا ذکر بھی کیا جبکہ وباء سمیت دیگر امور کا معاشرے اور معاشی حالات پر اثرات کا حوالہ دیا۔
ان کا کہنا تھا سب سے اہم یہ ہے کہ وباء نے اس خیال کا پردہ چاک کر دیا ہے کہ کئی لوگ جن کے پاس ذمہ داریاں ہیں انکو معلوم ہے کہ وہ کیا کر رہے ہیں تاہم کئی ایسے ہیں جو یہ ظاہر بھی نہیں ہونے دے رہے کہ ان پر کوئی ذمہ داری ہے۔