نیو یارک: (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکا افغانستان میں ابتدائی کچھ عرصے کے علاوہ کبھی بھی جیتنے کے لیے نہیں لڑا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر صدر ٹرمپ نے امریکی اخبار وال سٹریٹ جرنل کو ہدفِ تنقید بنایا اور اخبار کے اداریے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اخبار مجھ سے چاہتا ہے کہ میں افغانستان میں بغیر سوچے سمجھے کام نہ کروں۔
ٹویٹ میں انہوں نے کہا کہ کوئی اس اخبار کو سمجھائے کہ ہم افغانستان میں 19 برس سے موجود ہیں اور اب وہاں فوجیوں کی تعداد میں کمی ہو رہی ہے۔
امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ امریکی فورسز کے افغانستان سے انخلا سے متعلق طالبان بھی دو رائے رکھتے ہیں۔ طالبان امریکی فورسز کا انخلا بھی چاہتے ہیں اور یہ بھی چاہتے ہیں کہ غیر ملکی فورسز افغانستان میں ہی رہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ ڈالرز سمیٹے جائیں۔
.....mixed about even wanting us to get out. They make a fortune $$$ by having us stay, and except at the beginning, we never really fought to win. We are more of a police force than the mighty military that we are, especially now as rebuilt. No, I am not acting impulsively!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) May 18, 2020
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم کبھی بھی افغانستان میں جیتنے کی غرض سے نہیں لڑے، اور ایک عظیم فوجی طاقت ہونے کے باوجود ہم افغانستان میں صرف پولیس فورس کا کردار ادا کرتے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ وال سٹریٹ جرنل نے اپنے اداریے میں کہا تھا کہ طالبان جانتے ہیں کہ صدر ٹرمپ صدارتی انتخاب سے قبل افغانستان سے امریکی فوج واپس بلانے کے لیے بے چین ہیں تاکہ وہ اسے اپنی سفارتی فتح قرار دے سکیں۔
وال سٹریٹ جرنل نے اداریے میں کہا تھا کہ طالبان جانتے ہیں کہ ٹرمپ صدارتی انتخاب سے قبل افغانستان سے امریکی فوج واپس بلانے کے لیے بے چین ہیں تاکہ وہ اسے اپنی سفارتی فتح قرار دے سکیں۔
اتوار کو افغانستان سے امید افزا خبر کے عنوان سے چھپنے والے اداریے کے مطابق صدر ٹرمپ کی اس بے چینی سے طالبان فائدہ اٹھا سکتے ہیں اور اس امید پر معاملے کو طول دے سکتے ہیں کہ آخر کار صدر ٹرمپ لاشعوری طور پر کوئی اقدام کر بیٹھیں گے۔