نیو یارک: (دنیا نیوز) کورونا سے بچاؤ کے لئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جراثیم کش کیمیکل کے ٹیکے لگانے کے مشورے پر شدید رد عمل سامنے آیا، ڈاکٹرز اور کیمیکل ساز کمپنیز نے ٹرمپ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، امریکا میں ٹرمپ کے سیاسی حریفوں نے بھی انہیں آڑے ہاتھوں لیا۔
دنیا نیوز کے مطابق نیم حکیم خطرہ جان، یہ کہاوت امریکی صدر پر بالکل فِٹ آتی ہے، جنہوں نے جراثیم کش ادویات کے انجکشن لگانے کا جان لیوا مشورہ دے کر لاکھوں انسانوں کی زندگیاں خطرے میں ڈال دیں۔
اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ تحقیق کے بغیر ہی ملیریا کی دوا کے ذریعے کورونا کے علاج کا دعویٰ بھی کرچکے ہیں،
امریکی صدر کے بیان پر جراثیم کش ادویات بنانے والی کمپنیز بھی حیران ہوگئیں، اپنے بیان میں انہوں نے لوگوں کو جراثیم مار کیمیکلزکا انجکشن لگانے یا اسے پینے سے سختی سے منع کردیا۔
ڈاکٹرز اور طبی ماہرین نے امریکی صدر کے بیان کی نہ صرف سختی سے مذمت کی بلکہ تنقید کا بھی نشانہ بنایا، ماہرین نے سختی سے منع کیا کہ بلیچ جیسے جراثیم کش کیمیکلز کو پینے یا اسکا انجکشن لگانے کی ہرگز کوشش نہ کی جائے۔
شرمندگی چھپانے کے لئے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان کو" طنز" قرار دے کر ٹالنے کی کوشش کی مگر امریکی میڈیا نے ٹرمپ کے اگلے بیان کو بھی جھوٹ کا پلندا قرار دے دیا۔
سی این این کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ہوش و ہواس اورسنجیدگی سے جراثیم کش کیمیکلز کے ٹیکے لگانے کا مشورہ دیا تھا۔
سیاسی حریفوں نے بھی ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لیا، ٹرمپ کے خلاف صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے ٹویٹ کیا کہ مجھے یقین نہیں آرہا کہ میں آپ لوگوں کو "بلیچ" پینے سے روکوں گا جبکہ ہیلری کلنٹن نے لکھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے کہنے پر زہر مت کھالینا۔
دوسری جانب امریکی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر کی دوغلی پالیسی منظر عام پر آگئی۔
ٹویٹر نے امریکی صدر کی جان لیوا مشورے کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے ہٹانے سے انکار کردیا، مگر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد جراثیم کش ادویات کی حوصلہ افزائی کرنے والے ٹرینڈز بلاک کردئے۔