بیجنگ: (ویب ڈیسک) کورونا وائرس کے سد باب کیلئے پوری دنیا میں سائنسدان ویکسین کی تیاری میں مصروف عمل ہیں، اور پہلی مرتبہ چائنیز لیبارٹری میں تیار کی جانے والی ویکسین کے بندروں پر تجربات کامیاب ثابت ہوئے ہیں۔
اس حوالے سے چینی ادویہ ساز کمپنی کے اعداد و شمار کے مطابق نوول کورونا وائرس کی ایک ویکسین کے جانوروں پر تجربے کے دوران ی ہبات سامنے آئی کہ اس ویکسین نے بندروں کو مذکورہ انفیکشن سے بڑی حد تک محفوظ رکھا اور پہلی مرتبہ چائنیز لیبارٹری میں تیار کی جانے والی ویکسین کے بندروں پر تجربات کامیاب ثابت ہوئے ہیں۔
سائنس میگزین میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایک دوا ساز کمپنی نے یہ بتایا ہے کہ اس نے بندروں کی ایک قسم جسے معدومیت کا کوئی خطرہ نہیں، اس سے تعلق رکھنے والے 8 بندروں کو ویکسین کی دو مختلف مقدار انجیکشن کے ذریعے دی۔
اس ویکسین کے کوئی سائیڈ افیکٹس نہیں، ان بندروں پر ویکسین کے جو تجربات کیے وہ کامیاب ثابت ہوئے۔ یہ ویکسین پرانے طریقوں سے بنائی گئی دوا جیسی ہے جس میں کیمیائی طور پر غیر فعال کیے گئے وائرس کو شامل کرکے اسے تیار کیا گیا ہے
کمپنی نے اپنے بیان میں کہا کہ تمام بندر بڑی حد تک انفیکشن سے محفوظ رہے۔
کمپنی کی تشخیص کے مطابق چار بندروں کو ویکسین کی زیادہ مقدار دی گئی تھی اور وائرس ان کے جسم میں داخل کرنے کے7 روز بعد تک ان کے پھیپھڑوں میں کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی۔
کمپنی کا مزید کہنا تھا کہ باقی جن 4بندروں کو ویکسین کی کم مقدار دی گئی ان میں وائرس داخل کیے جانے بعد جسم میں وائرس کا دباؤ دیکھا گیا لیکن وہ خود بخود صحیح ہوگیا۔ اس کے برعکس جن چار بندروں کو ویکسین نہیں دی گئی وہ وائرس سے شدید بیمار ہوئے اور انہیں نمونیہ ہوگیا۔