اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے تاثر کو رد کردیا کہ پاکستان میں وائرس کی ویکسین تیار ہو رہی ہے اور آئندہ چند ماہ میں علاج کے لیے موجود ہوگی۔
اسلام آباد میں پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ ویکیسن کی تیاری کے لیے دنیا بھر میں بہت کام ہورہا ہے لیکن پاکستان میں ویکسین بنانے کے حوالے سے کوئی کام نہیں ہورہا۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے وضاحت کی کہ چین کی ایک کمپنی نے ویکسین کی ٹیسٹنگ و ٹرائل کے لیے پاکستان سے رابطہ کیا ہے جبکہ ہم نے ان سے مذکورہ ٹرائل کا حصہ بننے کے لیے قواعد دستاویزات کی شکل میں طلب کی ہیں۔
انہوں نے اس تاثر کو رد کیا کہ پاکستان میں اگلے چند ماہ میں ویکسین مل جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: چین نے کورونا کی ویکسین تیار کرلی، پاکستان میں ٹرائل کا فیصلہ
علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ جاپان میں اینٹی وائرل دوائی پر بھی کام ہورہا ہے اور جاپان کے قونصل خانہ نے بھی ٹرائل کے لیے پاکستان سے رابطہ ہے۔ ہم نے جاپان سے مزید تفصیلات طلب کی ہیں جس کی بنیاد پر فیصلہ کیا جائےگا۔
ڈاکٹر ظفر مرزا نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے روزے میں لوگوں نے وائرس کے عدم پھیلاؤ سے متعلق مخصوص احتیاط کو نہیں اپنایا۔
اسلام آباد میں پریس بریفنگ کے دوران ان کا کہنا تھا کہ ہماری ڈاکٹر برادری مختلف شہروں میں پریس کانفرنس میں وائرس کا پھیلاؤ بننے والے اعمال پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔
معاون خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ ینگ ڈاکٹرز نے نیک نیتی کے ساتھ اپنے خدشات کا اظہار کیا کیونکہ وہ وائرس سے متعلق حقائق اور شعبہ صحت کی مجموعی مگر محدود استعداد کار سے بھی واقف ہیں۔ عوام الناس سے اپیل کی کہ رمضان المبارک میں رش والی جگہ پر جانے سے گریز کریں۔
ڈاکٹر مظفر مرزا کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے ایک انفارمیشن ٹیکنالوجی پلٹ فارم ’یاران وطن‘ متعارف کرایا گیا جس کے تحت بیرون ملک پاکستانی ڈاکٹرز اور ہیلتھ پروفینشل خود کو رجسٹرڈ کرا کر حکومت کی کوشوں میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ٹوئٹ کے ذریعے بھی بیرون ملک مقیم پاکستانی ڈاکٹروں کو یاران وطن کے استعمال پر زور دیا۔
علاوہ ازیں انہوں نے بتایا کہ حکومت نے ٹیلی ہیلتھ نامی ایک ویب سائٹ کا آغاز کردیا ہے جس کے تحت اندورن یا بیرون ملک ڈاکٹر ٹیلی میڈیسن کے ذریعے مشورہ دے سکیں گے۔ دونوں ویب سائٹ پر رجسٹریشن کا مراحلہ ہے۔
معاون خصوصی نےبتایا کہ جو ڈاکٹر یا پیرا میڈیکل اسٹاف کورونا وائرس کے خلاف اپنی خدمات پیش کرنا چاہتے ہیں تو ٹیلی ہیلتھ پر رابطہ کرسکتے ہیں۔