انقرہ: (دنیا نیوز) ترک صدر رجب طیب اردگان نے خبردار کیا ہے کہ مصر لیبیا میں فوج کشی کا ارادہ ترک کر دے۔
ترکی کے صدر نے واضح کیا ہے کہ مصر کسی بھی طرح کی خوش فہمی میں نہ رہے۔ صدر رجب طیب نے کہا ہے کہ ترکی نے لیبیا کی صورتحال پہ نگاہ رکھی ہوئی ہے۔ کسی بھی ملک کو لیبیا کے اندر فوجی مداخلت کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لیبیا میں امن قائم کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے اور حکومت کا تختہ الٹنے کے اقدام کو روکیں گے۔
واضح رہے کہ مصر کی پارلیمنٹ نے ملکی حدود سے باہر فوج کو تعینات کرنے کی ایک دن قبل ہی منظوری دی تھی۔ اس فیصلے کا واضح مطلب لیبیا ہی ہے کیونکہ مصر لیبیا میں مرکزی حکومت (جی این او ) کی حمایت کر رہا ہے۔ لیبیا کے اس اعلان کے بعد اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ مرکزی حکومت (جی این او) اور ان کے مخالف خلیفہ حفتر میں جاری لڑائی میں شدت آنے کا خدشہ ہے۔ دوسری جانب ترکی خلیفہ حفتر کی حمایت کر رہا ہے، مصر کی جانب سے فوجی مداخلت کے اعلان کے بعد پیدا شدہ نئی صورتحال میں ترکی اور مصر میں بھی کشیدگی بڑھنے کا خطرہ ظاہر کیا گیا ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے لیبیا کے ساحلی شہر سیرت کو سرخ لکیر قرار دیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ اگر اس شہر پر حملہ ہوا تو مصری فوج اپنی مغربی سرحدوں کو محفوظ بنانے کیلئے لیبیا میں داخل ہو جائے گی۔