’مزید خون خرابہ نہیں دیکھنا چاہتا ‘: الیکشن میں دھاندلی پر کرغزصدر مستعفی

Published On 15 October,2020 04:51 pm

بشکیک: (ویب ڈیسک) کرغزستانی صدر سورونبائی جین بے کوف نے الیکشن میں دھاندلی کے الزامات اور حکومت مخالف مظاہروں کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق کرغزستان کے صدر بے کوف نے استعفی دینے کے بعد کہا ہے کہ وہ سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان تصادم اور خونریزی سے بچنے کے لیے عہدے کی قربانی دے رہے ہیں۔

صدر بے کوف نے کہا کہ اگر مظاہرین نے ایوان صدر تک مارچ کیا تو خونریزی ہوسکتی ہے کیونکہ فوج اور پولیس سرکاری رہائش گاہ کو بچانے کے لیے ہتھیار استعمال کریں گی جس کے نتیجے میں خون بہے گا اور میں ایسا نہیں چاہتا، اسی لیے میں دونوں فریقین پر اشتعال انگیزی سے باز رہنے کےلیے زور دیتا ہوں، میں ملکی تاریخ میں ایسا صدر کہلوانا نہیں چاہتا جس نے اپنے ہی شہریوں کا خون بہایا ہو۔

یہ بھی پڑھیں: سیاسی انتشار، پرتشدد مظاہرے، کرغز صدر نے بشکیک میں ایمرجنسی نافذ کر دی

کرغزستان میں 4 اکتوبر کو ہونے والے متنازع پارلیمانی الیکشن کے بعد سے سیاسی جماعتوں کا احتجاج جاری ہے جو صدر بے کوف سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کررہی تھی اور بالآخر ان کا احتجاج رنگ لے آیا۔

سیاسی جماعتوں نے ان الیکشن میں دھاندلی کا الزام لگایا جس میں صرف صدر کی اتحادی جماعتوں کو ہی کامیابی ملی تھی۔ مظاہرین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے سرکاری عمارتوں پر قبضہ کرکے جیل میں قید سیاست دان صدير جاباروف کو بھی رہا کرالیا تھا جس پر الیکشن کمیشن نے انتخابی نتائج کو کالعدم قرار دے دیا۔

اس کے بعد پارلیمنٹ نے رائے شماری کے ذریعے صدير جاباروف کو ملک کا نیا وزیراعظم منتخب کرلیا اور صدر بے کوف نے بھی اس فیصلے کو تسلیم کرکے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا تاہم پھر انہوں نے استعفیٰ کو موخر کیا تو مظاہرین نے ایوان صدر تک مارچ کا اعلان کیا تھا۔