سنتیاگو: (دنیا نیوز) چلی میں حکومت مخالف احتجاج جاری ہے، ہزاروں نوجوانوں نے معاشی پالیسیوں کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نعرے بازی کی۔
دارالحکومت سان تیاگو کی سڑکیں میدان جنگ بن گئیں، مظاہرین نے سکیورٹی اہلکاروں پر پتھر پھینکے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے واٹر کینن کا استعمال کیا۔ جھڑپوں میں کئی مظاہرین زخمی ہو گئے، چند کو گرفتار بھی کر لیا گیا، چلی میں نئے آئین کے لیے ریفرنڈم کل ہو رہا ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ چلی میں مظٓاہروں کو ایک برس سے زائد عرصہ گزر چکا ہے جس کے دوران ہزاروں افراد زخمی اور گرفتار ہو چکے ہیں جبکہ حکومت اب تک ان مظاہروں پر قابو نہیں پا سکی۔ جنوبی امریکی ملک میں مظاہرے ٹراسپورٹ کے کرایوں میں اضافے کے بعد شروع ہوئے تھے جو بعد ازاں پرتشدد ہنگاموں میں تبدیل ہو گئے۔ گزشتہ برس وفافقی کابینہ بھی برطرف کی گئی تاہم بحران اسی شدت سے جاری ہے۔