کابل: (ویب ڈیسک) افغانستان سے ایک افسوسناک خبر آئی ہے جہاں پر دہشتگردوں کے حملے سے 20 طلبہ جاں بحق ہو گئے۔ 50 کے قریب افراد زخمی ہیں۔
افغان میڈیا ’طلوع‘ نیوز کے مطابق کابل یونیورسٹی میں علی الصبح فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جس کے بعد یونیورسٹی کمپاؤنڈ میں موجود طلبہ کی بڑی تعداد نے علاقے کو خالی کردیا۔
افغان میڈیا کے مطابق فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں اس وقت آئیں جب یونیورسٹی میں افغان اور ایرانی حکام ایک کتب میلے کا افتتاح کررہے تھے۔
افغان میڈیا کے مطابق طالب علم کا کہنا تھا کہ انہیں یونیورسٹی میں مسلح افراد کی موجودگی کی اطلاع دی گئی جس کے بعد طلبہ نے یونیورسٹی سے نکلنا شروع کردیا۔
افغان میڈیا نے کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد ممکنہ طور پر تین ہے اور اب تک 20 افراد کے جاںب حق ہونے اور 50 کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہوچکی ہیں۔
افغان حکام کے مطابق واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری طلب کرلی گئی جو یونیورسٹی کے اندر داخل ہوچکی ہے اور اب تک حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی نے لکھا ہے کہ افغان طالبان نے اس حملے کے فوری بعد کہہ دیا کہ ان کا اس مسلح کارروائی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ لیکن ماضی میں افغانستان کے مختلف شہروں میں سال ہا سال تک بڑے اور اہم تعلیمی اداروں پر داعش سمیت مختلف انتہا پسند گروپ خونریز حملے کرتے رہے ہیں۔
حملے کے بعد افغان وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آریان نے صحافیوں کو بتایا کہ افغانستان کے دشمن اور تعلیم کے دشمن کابل یونیورسٹی میں داخل ہو گئے ہیں۔ افغان سکیورٹی دستے علاقے میں موجود ہیں۔