باکو: (ویب ڈیسک) آرمینیا کیخلاف آذربائیجان کی فتح سے نگورنوکاراباخ کے شہر شوشا کی فضا تقریباً تین دہائیوں بعد اللہ اکبر کی صداؤں سے گونج اٹھی۔
غیر ملکی خبر میڈیا مطابق وسطی ایشیائی ممالک آذربائیجان اور آرمینیا کے مابین تنازعے کے بعد نگورنوکاراخ ریجن پر آرمینیائی حمایت یافتہ عیسائی حکومت قائم ہوگئی تھی جس کے بعد سے شوشا میں اذان کی صدائیں گونجنا بند ہوگئی تھیں۔
مسلم اکثریتی ملک آذربائیجان کی کامیابی کے بعد کاراباخ کے دوسرے بڑے شہر شوشا میں 28 برس بعد اللہ کی کبریائی کی صدائیں بلند ہوئیں ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نگورنو کاراباخ حاصل کرنے پر آذری عوام کا جشن، ترک صدر کی مبارکباد
انٹرنیٹ پر آذری فوجی جوان کی اذان کی آواز شہر کی فضاوں کو اللہ اکبر کی صداؤں سے معطر کرنے کی ویڈیو خوب وائرل ہورہی ہے۔
شوشا میں اللہ کی کبریائی کی صدائیں
— ترکی اردو (@TurkeyUrdu) November 12, 2020
آذربائیجان کے مقبوضہ علاقے کاراباخ کے مرکزی شہر شوشا کی آزادی کے بعد یہاں آذان کی صدائیں 28 سال بعد دوبارہ بلند ہو گئیں
آرمینیا نے 1992 میں شوشا پر قبضہ کر لیا تھا اور یہاں سے مسلمانوں کو بے دخل کر کے مساجد میں جانور باندھ دیئے تھے pic.twitter.com/H17YCIoGbK
واضح رہے کہ نگورنوکاراباخ ریجن پر کچھ روز قبل آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جنگ بندی ہوئی ہے، جس کےلیے ترکی اور روس نے ریجن میں جنگ بندیئ کی نگرانی کرنے کےلیے مشترکا مرکز بنانے کے معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں۔