باکو: (دنیا نیوز) شکست کے پروانے پر دستخط آرمینیا کے وزیر اعظم کو مہنگا پڑ گیا، ملک بھر سے استعفیٰ کا مطالبہ زور پکڑ گیا، مظاہرین نے غدار کے نعرے لگائے، ترکی اور روس نے کاراباخ میں جنگ بندی کی نظار ت کے لئے مشترکہ مانیٹرنگ سینٹر کے قیام کے معاہدے پر دستخط کردیئے۔
شکست تسلیم کرنے پر آرمینیا میں مظاہرے پھوٹ پڑے،، ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، گلیاں وزیراعظم غدار ہے ، کے نعرے سے گونجتی رہیں، استعفیٰ کا مطالبہ بھی زور پکڑ گیا، آرمینین فورسز نے مظاہرین پر کریک ڈاؤن کیا، متعدد افراد کو گرفتار کرلیا گیا، اہم عمارتوں کے سامنے پولیس اہلکار تعینات کردئے گئے۔
وزیر اعظم نیکول پیشنیان کا معاہدے کا دفاع کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر ڈیل نہ کرتے تو کاراباخ کا تھوڑا بہت علاقہ بھی ہاتھ سے نکل جاتا۔
یہ بھی پڑھیں: نگورنو کاراباخ حاصل کرنے پر آذری عوام کا جشن، ترک صدر کی مبارکباد
ترک صدار رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ کاراباخ کی جنگ بندی کی مانیٹرنگ کے لئے روس کے ساتھ معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں، انقرہ اور ماسکو مشترکہ مانیٹرنگ سینٹر قائم کریں گے۔
معاہدے کے تحت روس نے امن فوج کاراباخ میں تعینا ت کردی، فوجی دستوں نے لاچن راہداری کا کنٹرول سنبھال لیا، اہم شاہراہ آرمینیا اور کاراباخ کے درمیان رابطے کا ذریعہ ہے۔