ادیس ابابا: (دنیا نیوز) ایتھوپین حکومت کی جانب سے ہتھیار ڈالنے کی تین روزہ مہلت ختم ہو گئی۔ خود مختار علاقے ‘’ٹِگرے’’ کی فورسز نے گھٹنے ٹیکنے سے انکار کردیا۔
ملک کے شمالی علاقے میں شدید جنگ جاری ہے۔ وزیراعظم ابی احمد نے فوجی آپریشن کے ذریعہ سبق سکھانے کا اعلان کیا ہے۔ اقوام متحدہ صورتحال کے پیش نظر شدید انسانی بحران کا خدشہ ظاہر کر دیا ہے۔
تفصیل کے مطابق ایتھوپیا میں شدید انسانی بحران پیدا ہو گیا ہے۔ حکومت اور باغی فورسز کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔ تین روزہ ڈیڈ لائن ختم ہونے کے باوجود خود مختار علاقے کی فورسز نے ہتھیار ڈالنے سے انکار کر دیا ہے۔
وزیراعظم ابی احمد نے شمالی علاقے ٹِگرے کا کنٹرول حاصل کرنے کے لئے فوجی آپریشن کا اعلان کر دیا ہے۔ ادھر اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ ایتھوپیا میں شدید انسانی بحران جنم لے رہا ہے۔
تنازعہ کا آغاز دو ہفتے قبل ہوا جب تھا حکومتی فورسز نے فوجیوں کی ہلاکت کے الزام میں خود مختار علاقے ٹگرے پر فضائی حملوں کا آغاز کیا۔ جواب میں ٹگرے کی سپیشل فورسز نے حکومتی فورسز پر جوابی حملے کئے۔
ایک اندازے کے مطابق اب تک لڑائی میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ 27 ہزار افراد نقل مکانی کر چکے ہیں۔ عالمی برادری کی جانب سے تنازعہ کو مصالحت کے ذریعہ حل کرنے کی درخواست کی گئی جسے وزیراعظم نے مسترد کر دیا۔ ایتھوپین پرائم منسٹر ابی احمد گزشتہ سال امن کا نوبیل انعام بھی جیت چکے ہیں۔