تہران: (دنیا نیوز، ویب ڈیسک) ایران کے نامور ایٹمی سائنسدان محسن فخری زادے نامعلوم افراد کے حملے میں قتل ہو گئے۔ مقتول ایران کے جوہری پروگرام کے بانیوں میں شامل تھے۔
ایرانی سائنسدان محسن فخری زادے کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 2018ء میں اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے ایران کے ایٹمی پروگرام بارے متعلق بارت کرتے ہوئے ان کا نام خصوصی طور پر لیا تھا۔
خیال رہے کہ دنیا بھر کے خفیہ ادارے محسن فخری زادے کو ایران کے خفیہ جوہری اسلحے کے پروگرام کا ماسٹر مائنڈ کہتے رہے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق اس سے قبل 2010ء سے 2012ء ایران کے چار سائنسدانوں کو بھی قتل کیا جا چکا ہے۔ ایران کی جانب سے یہ الزام سامنے آتا رہا کہ ان کا قتل اسرائیل نے کیا تھا۔
اب بھی ایران کی جانب سے محسن فخری زادے کے قتل کا براہ راست الزام اسرائیل پر ہی عائد کیا جا رہا ہے۔ کمانڈر پاسداران انقلاب نے ان کے قتل کا بدلہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس جرم کے مرتکب جنگ کیلئے بے تاب ہیں۔
خبریں ہیں کہ محسن فخری زادے کو دارالحکومت تہران کے قریب اس وقت قتل کیا گیا جب وہ اپنی گاڑی میں کہیں جا رہے تھے۔ حملہ آوروں نے پہلے ایک زور دار دھماکا کیا، اس کے بعد ان کی گاڑی کو گولیوں سے چھلنی کر دیا۔
اس دوران محسن زادے کی حفاظت پر مامور سیکیورٹی اہلکاروں کی حملہ آوروں سے جھڑپ بھی ہوئی۔ واقعے کے فوری بعد ایرانی سائنسدان کو ہسپتال لے جایا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہو گئے۔