سنتیاگو: (دنیا نویز) چلی میں حکومت مخالف مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، پولیس سے جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔
دارالحکومت سان تیاگو کی سڑکیں میدانِ جنگ بنی رہیں، پولیس نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی اور واٹر کینن کا استعمال کیا، نوجوانوں نے بکتر بند گاڑیوں پر پتھراؤ کیا۔
چلی میں ایک برس سے زائد عرصے سے مظاہرے جاری ہیں جن میں اب تک 40 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں جبکہ متعدد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ جنوبی افریقی ملک میں معاشی عدم مساوات نے عوام کو حکومت کے خلاف برانگیختہ کر رکھا ہے، حکومت نے کرایوں میں اضافہ کیا جس پر عوام نے ملک گیر مظاہرے شروع کئے تھے۔ صدر سباسٹین بنیرا نے گزشتہ برس کابینہ کو بھی برطرف کیا تھا اس کے باوجود بحران تاحال جاری ہے۔