نگورنو کاراباخ کی فتح کے بعد بھی آذر بائیجان کی جدوجہد جاری رہے گی: ترک صدر

Published On 10 December,2020 06:40 pm

باکو: (ویب ڈیسک) نگورنو کاراباخ کی فتح کے بعد آذر بائیجان میں موجود ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا ہے کہ ہم دو ریاستیں اور ایک قوم ہیں، آذربائیجان کا اپنی زمین کو آزاد کروانا جدوجہد ختم ہونے کا مفہوم نہیں رکھتا۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق آذربائیجان کے علاقے نگورنو کاراباخ کی آرمینی قبضے سے رہائی کی مناسبت سے صدر الہام علییف نے رجب طیب اردوان اور ترک فوجیوں کی بھی شرکت سے دارالحکومت باکو کے آزادی اسکوائر میں فتح مارچ پاسٹ کا اہتمام کیا ہے۔ تقریب میں شرکت کے لئے اردوان سرکاری دورے پر آذربائیجان پہنچے۔

اپنے خطاب میں ترک صدر نے کہا کہ آذربائیجان میرے بھائی الہام علیوف کی زیر قیادت میں داستانیں رقم کرنا جاری رکھے گا۔ آذربائیجان کا اپنی زمین کو آزاد کروانا جدوجہد ختم ہونے کا مفہوم نہیں رکھتا۔ اس جنگ میں جنگی قوانین کی پامالی کی گئی اور انسانی وقار کو پاوں تلے روندا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آذر بائیجان سے شکست کے بعد آرمینیائی عوام وزیراعظم پر برہم، غدار کے نعرے

ان کا کہنا تھا کہ ان تمام جرائم کا ہر مقام پر حساب پوچھنا ہمارا فرض ہے۔ آرمینی حکام نے آذربائیجان کی زمین پر قبضہ برقرار رکھنے کے لئے عوامی وسائل کو سرف کیا ہے۔ آرمینی قبضے نے نگورنو کاراباخ کو قتل عام، تباہی، بربادی ، آہوں اور فریادوں کے علاوہ اور کچھ نہیں دیا انہیں اب عقل کے ناخن لینا چاہئیں۔

اردوان کا کہنا تھا کہ اب آرمینیا اس بات کے ادراک کے ساتھ کہ مغربی ایمپریلسٹوں کے اکساوے سے کسی مقام پر نہیں پہنچا جا سکتا باہمی تعلقات پر نظر ثانی کرنا چاہیے۔ اگر آرمینی عوام نگورنو کاراباخ سے سبق سیکھ لیتی ہے تو یہ چیز علاقے میں ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہو گی۔

ترک صدر نے کہا ہے کہ ترکی اور آذربائیجان کے باہمی اتحاد سے شروع ہونے والا یہ مرحلہ مشکلات پر قابو پاتا ایک کامیابی سے دوسری کامیابی کی طرف بڑھتا چلا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: آذر بائیجان کیساتھ جنگ میں ہمارے 773 اہلکار ہلاک ہو چکے:آرمینیا کی تصدیق

آذربائیجان کے صدر الہام علیوف نے بھی فتح مارچ پاسٹ کے موقع پر خطاب میں کہا ہے کہ وطن کے لئے محاربے کے اوّلین لمحات سے ہی ہم نے ترکی کو اپنے شانہ بشانہ پایا ہے۔ہم نے پوری دنیا پر ترکی کے ساتھ اپنے اتحاد کو ثابت کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ آرمینیا نے آذربائیجان کے عوام کے خلاف جنگی جرم کا ارتکاب کیا ہے جبکہ ہم نے اپنی زمینی سالمیت کو میدان جنگ میں حاصل کیا ہے۔ آرمینی فوج نے گھٹنے ٹیک دئیے ہیں۔ نگورنو کاراباخ آذربائیجان کا ہے اور آج پوری دنیا نے اسے خود دیکھ لیا ہے۔ ترکی۔ آذربائیجان دوستی زندہ باد۔
 

Advertisement