نائیجيريا: اغوا ہونے والے سکول کے 300 سے زائد طلبہ بازياب

Published On 18 December,2020 04:47 pm

نائیجر: (ویب ڈیسک) نائیجیریا میں 6 دنوں تک قید میں رہنے والے اغوا شدہ 300 سے زیادہ سکولی بچوں کو حکام کے سپرد کر دیا گیا ہے۔

نائجیریا میں کاٹسینا ریاست کے گورنر امینو بیلو مساری نے سرکاری نشریاتی ادارے کو بتایا کہ اغوا شدہ 344 نائجیریائی سکولی بچوں کو حکومتی سکیورٹی فورسز کے سپرد کر دیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ مسلح حملہ آوروں نے شمال مغربی شہر کنکارا میں گورنمنٹ سائنس سیکنڈری اسکول پر گیارہ دسمبر کو جب حملہ کیا تھا تو وہاں 800 سے زیادہ طلبہ موجود تھے۔ گوکہ سینکڑوں بچے بھاگنے میں کامیاب ہوگئے تھے لیکن حملہ آوروں نے 300 سے زائد بچوں کو اغوا کرلیا تھا۔ انتہاپسند گروپ بوکو حرام نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

گورنر مساری نے بتایا کہ تمام تو نہیں لیکن بیشتر بچوں کو پڑوسی زمفارا ریاست میں آزاد کردیا گیا ہے۔ ان کی طبی جانچ کی جائے گی اور اس کے بعد جمعے کے روز انہیں ان کے رشتہ داروں کو سونپ دیا جائے گا۔

نائجیریا کے صدر محمدو بُہاری نے ایک ٹوئٹر پیغام میں ان بچوں کی رہائی کا خیر مقدم کیا: ”یہ پورے ملک اور بین الاقوامی برادری کے لیے ایک بہت بڑی راحت ہے۔ پورا ملک گورنر مساری، انٹلیجنس ایجنسیوں، فوج اور پولیس فورس کا ممنون ہے۔

نائجیریائی قومی روزنامے ڈیلی ٹرسٹ کے کالم نویس اور تجزیہ کار بلاما بکارتی نے مبینہ طورپر رہا کیے گئے اسکولی بچوں کی غیر مصدقہ تصویروں کے ساتھ ٹوئٹ کرکے بتایا کہ ”انہیں فوجی اور پولیس ٹرکوں میں زمفارا ریاست کے سافے سے کاٹسینا لے جایا جارہا ہے۔"

بچوں کی رہائی انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو کے گردش کرنے کے کچھ دیر بعد عمل میں آئی۔ اس میں مبینہ طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ کچھ طلبہ بوکو حرام کے جنگجووں کے ساتھ ہیں اور سکیورٹی فورسز سے علاقے کو چھوڑ کر چلے جانے کے لیے گڑگڑا رہے ہیں۔