نئی دہلی: (دنیا نیوز) دلی میں کسانوں کا احتجاج 25 ویں روز بھی جاری ہے، مظاہرین یو پی سے دلی کی سرحد غازی پور پہنچ گئے۔ مودی حکومت مذاکرات کے لیے منتیں کرنے لگی۔ کسان متنازع زرعی قوانین کو ہٹانے پر ڈٹ گئے۔
کسانوں کا احتجاج مودی کے لیے دردِ سر بن گیا، دلی کا گھیراؤ جاری ہے۔ لاکھوں کسان دلی کے اندر دھرنا دیئے ہوئے ہیں اور لاکھوں ہی دارالحکومت کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
شدید ترین سردی میں بھی کسانوں کا ولولہ بے مثال ہے، آل انڈیا کسان سبھا کا مہارشترا سے دلی کی طرف مارچ شروع ہو گیا۔ اترپردیش سے آنے والے کسان دلی کی سرحد غازی پور پہنچ گئے۔
مودی حکومت مذاکرات کے لیے منتیں کرنے لگیں، کسان تنظیمیں متنازع زرعی قوانین کو ہٹانے پر ڈٹ گئے۔ مظاہرین کا کہنا ہے قوانین کی منسوخی تک گھر واپس نہیں جائیں گے۔ کسان رہنماوں کا کہنا ہے مودی بڑی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کیلئے زراعت کی نجکاری کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ 26 نومبر سے جاری احتجاج کے دوران 25 کسان جان دے چکے ہیں۔