نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارتی سپریم کورٹ نے متنازعہ قوانین پر عملدرآمد روک کر زرعی ماہرین پر مشتمل چار رکنی کمیٹی بنا دی۔ تاہم مظاہرین نے عدالت عظمیٰ کی جانب سے تشکیل کردہ مذاکراتی کمیٹی سے بات کرنے سے انکار کردیا ہے،
بھارتی سپریم کورٹ نے مودی حکومت سے کہا کہ ان قوانین کو منسوخ کرنے میں کیا مسئلہ ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت کے پاس آج تک ایک بھی درخواست دائر نہیں دی گئی جس میں کہا گیا ہو کہ زرعی قوانین اچھے ہیں۔
بھارتی سپریم کورٹ کی طرف سے بنائی گئی کمیٹی میں مسئلہ سے متعلق افراد پیش ہوں گے اور کمیٹی اپنی رپورٹ عدالت میں پیش کرے گی۔
کسان رہنماؤں نے اسٹے آرڈر کا خیر مقدم کیا،، تا ہم سپریم کورٹ کی جانب سے کمیٹی کی تشکیل کو مسترد کردیا۔
انکا کہنا ہے کہ کمیٹی میں حکومت نواز افراد موجود ہیں، کسان عدالتی کمیٹی سے بات نہیں کریں گے، کاشتکاروں کا احتجاج بدستور جاری رہے گا۔
اُدھر سنگدل مودی سرکار کی بے حسی سے تنگ آکر ایک اور بزرگ کسان رہنما نے خود کو گولی مار کر خود کشی کرلی۔
یاد رہے کہ متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج 26 نومبر سے جاری ہے۔