ماسکو: (دنیا نیوز) روس میں دوسرے ہفتے بھی اپوزیشن رہنما کی رہائی کے لئے مظاہرہ، دو ہزار سے زائد افراد کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ سائبیریا میں فورسز اور شہریوں کے درمیان جھڑپیں ہوئیں۔ حکومت کا کہنا ہے کہ غیر قانونی احتجاج کورونا کے پھیلاؤ کا سبب بن رہا ہے۔
تفصیل کے مطابق روس میں دوسرے ہفتے بھی مظاہرے جاری ہیں۔ ملک بھر میں ہزاروں افراد اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ دارالحکومت ماسکو میں بڑی تعداد میں فورسز تعینات کر دی گئی ہیں۔
روسی فورسز نے مظاہرین پر سخت کریک ڈاؤن کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس نے ایک ہی دن میں دو ہزار سے زائد شہریوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان میں اپوزیشن رہنما کی اہلیہ بھی شامل ہیں۔
روسی حکومت کا کہنا ہے کہ تمام مظاہرے غیر قانونی ہیں جو کورونا وائرس کے پھیلاؤ کا سبب بن رہے ہیں۔ حکومت کسی قسم کے احتجاج کی اجازت نہیں دے گی۔
پولیس نے ماسکو میں جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کرکے اہم شاہراہیں بند کر دی ہیں۔ سائبیریا میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں۔ نئے امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے روسی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مظاہرین کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ روسی اپوزیشن رہنما الیکسی نیولنی کو گزشتہ سال روس میں زہر دیا گیا تھا جس کا الزام انہوں نے صدر ولادیمیر پیوٹن پر عائد کر دیا تھا۔