ینگون: (دنیا نیوز) میانمار میں فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرے جاری ہیں۔ گذشتہ ہفتے زخمی ہونے والی لڑکی ہسپتال میں دم توڑ گئی، برطانیہ نے تین جرنیلوں کے اثاثے منجمد کر کے سفری پابندیاں عائد کر دیں۔
میانمار میں گذشتہ ہفتے مظاہروں میں سر پر گولی لگنے سے زخمی ہونے والی لڑکی ہلاک ہو گئی۔ ینگون میں ہزاروں افراد نے فوجی حکومت کے خلاف ریلی نکالی۔ مظاہرین نے جمہوریت کے حمایت اور آمریت کے خلاف نعرے لگائے، انہوں نے نظربند رہنما آنگ سان سوچی کی رہائی سے متعلق مطالبات پر مشتمل پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے۔ گزشتہ روز مظاہرین نے فوجی گاڑیوں کی نقل و حرکت محدود کرنے کیلئے کاریں کھڑی کرکے مرکزی شاہراہیں بند کر دی تھیں۔
دوسری جانب برطانوی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ میانمار کی فوج کو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا حساب دینا ہوگا، لوگوں کو انصاف دلانے کے لیے اقدام کریں گے۔
یاد رہے کہ میانمار کی فوجی حکومت نے جمہوری حکومت گرانے سے اب تک سویلین قیادت کو قید کر رکھا ہے جس کے خلاف عالمی برادری کی جانب سے بھرپور مذمت بھی جاری ہے۔