صنعاء: (دنیا نیوز) یمن کے حوثی باغیوں نے ایک با رپھر سعودی عرب کے تیل کی تنصیبات پر ڈرون حملہ کردیا۔ سعودی وزارت توانائی نے آئل ریفائنری پر ہونے والی دہشت گرد ڈرون حملے کی مذمت کی ہے۔ حوثیوں نے سعودی تنصیبات پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی۔
سعودی حکام کے مطابق ریاض میں قائم آئل ریفائنری پر چھ ڈرونز کی مدد سے حملہ کیا گیا جس سے آئل ریفائنری کے ایک حصے پر آگ بھڑک اٹھی۔
سعودی سرکاری خبر رساں ادارے ایس پی اے نے وزارت توانائی کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا ڈرون حملہ جمعے کی صبح چھ بجکر پانچ منٹ پر کیا گیا تھا، ریفائنری میں آگ لگ گئی جس پر قابو پا لیا گیا ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حملے میں کسی کے ہلاک یا زخمی ہونے کی اطلاع ہے اور نہ ہی تیل اور پٹرولیم مصنوعات کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔
عرب نیوز اور العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی عرب نے اس ’بزدلانہ حملے‘ کی شدید مذمت کی اور آئل سپللائی سکیورٹی کو مخدوش کرنے والی تخریبی سرگرمیوں کی سنگینی سے متنبہ کیا ہے۔
وزارت توانانی کے عہدیدار نے کہا کہ اس طر ح کی دہشت گرد کارروائیاں جو اہم تنصیبات اور شہری اہداف کے خلاف متواتر کی جا رہی ہیں سے صرف مملکت کو نشانہ نہیں بنایا جا رہا بلکہ عالمی توانائی سپلائی کی سکیورٹی، استحکام اور بین الاقومی معیشت بھی ہدف ہے۔
اس سے قبل سات مارچ کو راس تنورہ آئل پورٹ پر پٹرولیم ٹینک فارم کو ڈرون سے نشانہ بنایا گیا اور بیلسٹک میزائل کے ٹکڑے ظہران میں آرامکو کے رہائشی علاقے کے قریب گرے تھے۔
وزارت توانائی نے عالمی برادری اور تنظیموں سے پھر مطالبہ کیا کہ وہ ان دہشت گردانہ حملوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوں اور تمام قوتوں کا مقابلہ کریں جو انہیں سپورٹ کر رہی ہیں۔