نئی دہلی: (دنیا نیوز) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں بی جے پی کے انتہا پسندوں نے ایک اور مسلمان نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔ مسلمان نوجوان کو پاکستان کے خلاف نعرہ لگانے پر مجبور کیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بی جے پی کے کارکن نے مسلمان نوجوان کو شدید تشدد کا نشانہ بنا ڈالا، سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں نوجوان دوسرے نوجوان کو بے رحمی سے مار رہا ہے اور اس سے زبردستی پاکستان مخالف اور ہندوستان زندہ باد کا نعرہ لگانے کو کہہ رہا ہے۔ ملزم گزشتہ سال دہلی فسادات میں میں بھی ملوث رہا ہے۔
ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا اور سنا جا سکتا ہے کہ متاثرہ شخص مجبوری میں نعرے لگا رہا ہے جبکہ اسی دوران حملہ آور اسے زمین پر گرا دیتا ہے اور پھر ویڈیو میں نظر نہ آنے والا شخص اس سے یہ نعرہ بآواز بلند داہرنے کو کہتا ہے۔
A man was assaulted in Khajuri Khas area of North East Delhi and forced to say Pakistan Murdabad . The man in yellow T-shirt is Ajay Pandit, a resident of Khajuri Khas. He was also arrested in Delhi Riots case. @DelhiPolice pic.twitter.com/N7l2IMFsEz
— Saurabh Trivedi (@saurabh3vedi) March 24, 2021
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ شمال مشرقی دہلی کے علاقے کھجوری خاص کا ہے اور اس سلسلے میں ایک شخص اجے گوسوامی گرفتار کر لیا گيا ہے۔ اجے گواسوامی گذشتہ برس دہلی میں ہونے والے مسلم کش فسادات کے سلسلے میں بھی جیل میں تھے اور کچھ روز قبل ہی وہ ضمانت پر رہا ہو کر باہر آئے تھے۔
یاد رہے کہ دہلی میں گزشتہ برس فروری میں ہونے والے مسلم کش فسادات میں 50 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ فسادات کے دوران بھی یہی کھجوری خاص کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا۔ حالانکہ پولیس کا کہنا ہے کہ اس تازہ واقعے کا فسادات سے کچھ بھی لینا دینا نہیں ہے۔
دوسری طرف بھارتیہ جنتا پارٹی کی سٹوڈنٹ ونگ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کے کارکنوں نے دو راہباؤں اور ان ساتھ سفر کرنے والی دو طالبات کے ساتھ بدسلوکی کرتے ہوئے انہیں ٹرین سے محض اس بنیاد پر اتروا دیا گیا کیونکہ انہیں شبہ تھا کہ ان طالبات کو تبدیلی مذہب کے لیے لے جایا جا رہا ہے۔
مسیحیوں کی تنظیموں نے راہباؤں کے ساتھ بدسلوکی کے واقعہ پر وزیراعظم مودی سے کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تبدیلی مذہب کے نام پر مسیحیوں اور بالخصوص راہباؤں کو نشانہ بنانے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔