نئی دہلی: (دنیا نیوز) مودی سرکار کے تمام حربے کسانوں کا احتجاج ختم نہ کراسکے، کاشت کار کالے زرعی قوانین کیخلاف ساڑھے چار ماہ سے سراپا احتجاج ہیں، ہریانہ کی مصروف شاہراہ پر دوسرے روز بھی احتجاج جاری ہے۔
بھارت میں متنازع زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کے دھرنے جاری، ہریانہ کی مصروف شاہراہ کے ایم پی پر دوسرے روز سیکڑوں افراد جمع ہو گئے جس پر انتظامیہ متبادل راستے بنانے پر مجبور ہو گئی۔
کاشت کاروں نے متنازع قوانین کی واپسی تک احتجاج جاری رکھنے کا عندیہ دیدیا ہے۔ کسانوں کا کہنا ہے کہ مودی سرکار پر دباؤ بڑھانے کے لیے احتجاج کا دائرہ بڑھا رہے ہیں۔
کاشتکاروں نے دلی کے اردگرد ٹکری، سنگھو اور غازی پور کے علاوہ بھی دھرنے دینے کا منصوبہ بنا لیا۔ مودی سرکار کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے گندم کی منڈیاں سنسان ہیں۔