نیو یارک: (دنیا نیوز) امریکی صدر جوزف بائیڈن نے کہا ہے کہ اپنے اتحادیوں کو دہشت گردی کے خطرے سے محفوظ رکھنے کے لیے کام کرتا رہے گا۔
امریکی صدر جوزف بائیڈن نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بطور صدر جنرل اسمبلی سے پہلا خطاب میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ میری انتطامیہ پوری دنیا کے امن و استحکام اور مشترکہ محفوظ مستقبل کے لیے مستعد ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں طویل جنگ ختم کرکے ہم نے سفارتی راستہ اختیار کیا۔ انڈو پیسفک میں اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر چیلنجز کا مقابلہ کرنا امریکا کی ترجیح ہے۔ امریکا خود کو اور اپنے اتحادیوں کو دہشت گردی کے خطرے سے محفوظ رکھنے کے لیے کام کرتا رہے گا۔
امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کورونا وبا پہلے ہی بہت کچھ ہم سے چھین چکی ہے اور اب بھی دنیا میں تباہی پھیلا رہی ہے۔ ہم 45 لاکھ افراد کی موت کا غم منا رہے ہیں۔
ماحولیات سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میری انتظامیہ کانگریس کے ساتھ مل کر کاربن کے اخراج کو کم سے کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے، ہم برقی گاڑیوں کی پیداوار بڑھانے پر کام کررہے ہیں۔ ترقی پزیر ممالک کے لیے موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے امداد میں دُگنا اضافہ کیا ہے۔
جوزف بائیڈن کا کہنا تھا کہ ہم ایک اور سرد جنگ نہیں چاہتے۔ ہم تمام مسائل پرامن مذاکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ایران کو ایٹمی ہتھیاروں سے باز رکھنے کے لیے سفارتی میدان میں کوشش کر رہے ہیں۔ ہم دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پہلے سے زیادہ تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں کرپشن کسی بھی ملک کے لیے قومی سلامتی کا مسئلہ ہے۔ ترقی پزیر ممالک میں کرپشن کو روکنے اور انفراسٹرکچر کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔ کسی بھی سوسائٹی کی ترقی کے لیے بہتر انفرسٹرکچر بنیادی ضرورت ہے۔