ماسکو: (ویب ڈیسک) روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ افغانستان سے 2 ہزار کے قریب خطرناک داعش جنگجوؤں کے روس سمیت سابق سویت یونین ممالک میں داخل ہوکر دہشت گردی کی کارروائی کرسکتے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی صدر نے سابق سویت یونین سے آزاد ہونے والے ممالک کے سربراہان کے اجلاس سے خطاب میں داعش جنگجوؤں کو خطے کے امن کے لیے خطرہ قرار دیا۔
پیوٹن نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شام اور عراق سے تعلق رکھنے والے 2 ہزار کے قریب داعش کے خطرناک جنگجو شمالی افغانستان سے فرار ہوچکے ہیں۔ یہ جنگجو پناہ گزینوں کے بھیس میں سابق سویت یونین کے ممالک میں داخل ہوکر دہشت گردی کی کارروائی کرسکتے ہیں۔
روس کے صدر نے خطرے سے نمٹنے کے لیے سابق سویت یونین کے ممالک کے سربراہان کو تجویز دی کہ آپس میں روابط میں اضافے اور انٹیلی جنس شیئرنگ کا ازسر نو نیٹ ورک بنایا جائے۔