ماسکو: (دنیا نیوز) روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے فوج مشرقی یوکرین تعینات کرنے کا حکم دے دیا۔ یوکرین سے الگ ہونے والی ریاستوں کے ساتھ طے شدہ معاہدے کے تحت دونوں ریاستوں کے دفاع کی ذمہ داری روس کی ہوگی۔ نیٹو نے 100 سے زائد طیاروں کو ہائی الرٹ کر لیا۔
صدر پیوٹن کو پارلیمنٹ سے بیرون ملک فوج تعینات کرنے کا اختیار مل گیا۔ ماسکو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے روسی صدر کا کہنا تھا کہ یوکرین سے آزاد ہونے والی ریاستوں کے ساتھ طے شدہ معاہدے کے تحت دفاع کی ذمہ داری روس نے لے لی ہے، دونوں ریاستوں میں روس اپنے فوجی اڈے قائم کرے گا اور ان کی معاشی مدد بھی کرے گا۔
اس سے پہلے صدر پیوٹن نے ڈونیسک اور لوہانسک ریاستوں کی آزادی تسلیم کرنے کے معاہدے پر دستخط کر دیئے تھے، جس کی روسی پارلیمنٹ نے بھی
توثیق کی تھی، شام روسی اقدام کی حمایت کرنے والا پہلا ملک بن گیا۔ روس کے جارحانہ اقدامات کے بعد یوکرین نے ماسکو سے اپنا سفیر واپس بلا لیا۔ روس نے بھی یوکرین سے اپنا سفارتی عملہ واپس بلانے کا اعلان کر دیا۔
کیف نے اسلحے کی فراہمی کے لیے برطانیہ کو خط لکھ دیا جبکہ نیٹو نے صورتحال کی سنگینی کے پیش نظر 100 جنگی طیاروں کو ہائی الرٹ کر دیا ہے۔ نیٹو کے سربراہ کا کہنا ہے کہ روس یوکرین پر چڑھائی 2014 میں ہی کر دی تھی، اب یوکرین کو روس کی جانب سے مزید حملوں کا سامنا ہے۔