ماسکو:(دنیا نیوز) روسی پارلیمنٹ نے صدر پیوٹن کو ملک سے باہر فوج کی تعیناتی کی اجازت دے دی ہے جبکہ نیٹو کے 100 سے زائد جنگی طیاروں کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔
خبرایجنسی کے مطابق روسی ایوان بالا نے کہا کہ فوج کو امن کے قیام کے لئے تعینات کیا جانا چاہیے۔
ادھر یوکرینی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ مغربی ممالک یوکرین کو روس کے خلاف اسلحہ کی ترسیل مزید تیز کریں جبکہ یوکرین نے برطانیہ کو اسلحہ کی فراہمی کے لئے خط بھی لکھا۔
دوسری جانب نیٹو کے سربراہ جینز اسٹولٹنبرگ نے کہا ہے کہ روس اب بھی یوکرین پر حملے کی منصوبہ بندی کررہا ہے، روس 2014 میں ہی یوکرین پر چڑھائی کرچکا تھا، اب یوکرین کو مزیدحملوں کا سامنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نیٹو نے 100 سے زائد جنگی طیاروں کو ہائی الرٹ کردیا ہے اور نیٹو یوکرین کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔
روس، یوکرین تنازع: عالمی معیشت بھی متاثر ہونا شروع
روس اور یوکرین کے درمیان چلنے والی کشیدگی کے اثرات عالمی سطح پر بھی آںے لگے، جنگ کے خدشات کے باعث عالمی مندی میں تیل کی قیمت 100 ڈالر فی بیرل کے قریب پہنچ گئی۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روس اور یوکرین کے مابین جنگ کے بڑھتے خطرات نے عالمی معیشت کو بھی متاثر کرنا شروع کردیا ہے، برینٹ کروڈ 4 ڈالر اضافے کے ساتھ 97 ڈالر فی بیرل پر ٹریڈ ہورہا ہے، ٹریڈنگ کے دوران برینٹ خام تیل 99 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گیا تھا۔
روس یوکرین تنازع کے باعث عالمی سطح پر سرمایہ کار خریداری سے اجتناب کررہے ہیں، اسی لیے سونا 5 ڈالر کمی سے 1895 ڈالر کا ہوگیا، عالمی منڈیاں بھی مندی کا شکار ہورہی ہیں، امریکی اور یورپی اور ایشیائی اسٹاک مارکیٹس میں عشاریہ 4 سے 2 فیصد تک کی کمی ہوئی ہے۔
روس کی اسٹاک مارکیٹ بھی ملک پر ممکنہ پابندیوں کے خدشات کے باعث 19 فیصد گرگئی، عالمی منظرنامے کا اثر پاکستانی اسٹاک مارکیٹ پر بھی دیکھا جارہا ہے، دو روز میں پاکستانی اسٹاک ایکسچینج میں ساڑھے 6 سو پوائنٹس سے زائد گر چکا ہے۔